I dedicate this Blog to my Respected Leader Mr Imran Khan , Besides that this Blog will Provide You Information to you regarding any Field. Politics, History , Science, IT, Computer, Software etc
Sunday, August 11, 2013
Monday, August 5, 2013
شرمناک کیسے۔۔ ۔زبان پھسلی توبات دور تلک جائے گی
شرمناک کیسے۔۔ ۔زبان پھسلی توبات دور تلک جائے گی
******************************
نمل نامہ (محمدزبیراعوان ) سپریم کورٹ نے عمران خان کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جمعہ کوجواب طلب کرلیاہے ۔اخباری رپورٹ کے مطابق رجسٹرار کے نوٹ پر عدالت نے قراردیاہے کہ رکن قومی اسمبلی نے عدلیہ کو سکینڈلائز کرنے، ججوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور عدلیہ کا تمسخر اُڑانے کی کوشش کی ۔ رجسٹرار نے نوٹ میں لکھاکہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے 26جولائی کو پریس کانفرنس میں عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے کردار کو شرمناک قراردیا ۔سپریم کورٹ کی طرف سے توہین عدالت کا نوٹس ملنے کی خبرکیساتھ ہی جیسے میں تو ماضی میں ہی کھوگیا۔ ابھی کل ہی کی بات ہے کہ اِسی سپریم کورٹ میں الطاف حسین کے عوامی جلسے میں کراچی کو پاکستان سے الگ کرنے جیسے بیانات پرعدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی گئی جسے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے مسترد کرتے ہوئے کہاکہ وہ جلسے اور تقریروں پر کیس نہیں چلاسکتے ۔ مجھے یقین ہے کہ عمران خان نے پریس کانفرنس میں تقریر ہی کی ہوگی یاپھر کسی سوال کا ہی جواب ہوسکتاہے ۔ ۔
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
۔ عمران خان نے بھی تقریر ہی کی ہوگی جس پر نوٹس لیاگیا۔ اگر دوہرے معیار ختم نہ ہوئے تو اکیلا عمران خان نہیں بلکہ مسلم لیگ ن کے علاوہ دیگر بہت سارے لوگ بھی دانتوں کے نیچے زبان دبائے بیٹھے ہیں۔الطاف حسین کو چھوڑیں ،فیصل رضاعابدی کو ہی دیکھ لیں جواِسی عدلیہ کے بعض ججوں کیخلاف کاغذات کی بوریوں کی بوریاں ہی اُٹھالاتا اور میڈیا پر چیف جسٹس سے اپیل کرتاکہ اُسے توہین عدالت کانوٹس دیں یا پھرویسے ہی بلالیں لیکن کسی نے آج تک اُس کی بات سنی تک نہیں۔۔۔ سابقہ دورحکومت میں اِسی سپریم کورٹ اور اِنہی ججوں نے منتخب وزیراعظم کو بھی گھر بھیجا ہے اور دنوں میں فیصلے ہوتے رہے جس کا شکوہ کئی دفعہ چیف جسٹس کے دوست خاص اعتزازاحسن بھی کرچکے ہیں اور ایک پاورپراجیکٹ میں کرپشن سے متعلق اعتزازاحسن تحقیقات کا مطالبہ بھی کرچکے ہیں لیکن کوئی نوٹس نہیں ہوسکا۔ ۔ ۔اعتزازاحسن نے ہی کہاکہ صدارتی انتخابات سے متعلق فیصلے پر اُنہیں بھی چیف جسٹس پر اعتمادنہیں۔۔۔ مان لیا کہ عمران خان نے وزیراعظم کی نشست حاصل کرنے میں ناکامی پر اپنی توپوں کا رخ سپریم کورٹ کی طر ف کیا لیکن عدالت عظمیٰ کے ہی صدارتی انتخابات سے متعلق فیصلے پر الیکشن کمشنر گھر جاچکے ہیں اور لاہور ہائیکورٹ بار نے چیف جسٹس اور دو دیگر ججوں پر مس کنڈکٹ کا الزام لگایااوراِسی الزام پر سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں جانے کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظورکی ۔عمران خان کو تو نوٹس مل گیا اوروہ معافی کی بجائے قانونی دفاع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور بذات خود صرف اپنے وکیل کے ہمراہ جمعہ کو عدالت میں پیشی کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن لاہورہائیکورٹ بار کا کیابنے گا؟
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
اِسی بار نے عدلیہ کی بحالی کیلئے تگ ودو کی ،لاٹھیاں کھائیں اور جیلیں کاٹیں اور پوری قوم اس بات کی گواہ ہے۔ کیا وہ بھی اپنی قربانیوں پر پانی پھیرناچاہتے ہیں ؟ایسا قطی طورپر نہیں ۔ اگر عمران خان نے سپریم کورٹ میں جاکرعام انتخابات سے متعلق اپنے تمام تحفظا ت کھلی عدالت میں کورٹ نمبر ایک میں بیان کرناشروع کردیئے تواُس وقت جج صاحبان کیاجواب دیں گے ؟تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کے دھرنوں اور ملک بھرمیں بے چینی کے باوجود ازخودنوٹس نہ لینے پر کس طرح جج صاحبان عمران خان کو مطمئن کریں گے ؟ کیا سپریم کورٹ بھی کسی دباﺅ میں آکر فیصلے کرتی ہے ؟ شیخ رشید التحریر سکوائر بنانے کی باتیں کررہے ہیں ۔اینکر حضرات کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کو کہناچاہیے کہ اُن کے ساتھ زیادتی ہوئی،سپریم کورٹ بھی بات نہیں سن رہی ، الیکشن کمیشن بھی نہیں سن رہا اور جو کچھ کہا میں اس کی کوئی توجیہات پیش کرنے نہیں آیا، میرے ساتھ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اور یہ پاکستان کے سب سے بڑے فراڈ الیکشن تھے جس کے نتیجے میں ایک جعلی مینڈیٹ دیا گیا اور کہیں کہ ہاں میں اپنی بات پر قائم ہوں اور پھر اس کیس کو لڑیں۔عمران خان کی عدلیہ کی بحالی کیلئے بھی کوششیں کیں اور پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں عدالتی احکامات پر عمل درآمدنہ ہونے پر بھی سخت موقف اختیار کیا۔سوشل میڈیا پر بھی انسان ہی بیٹھے ہیں ، پاکستان میں سوشل میڈیا پر مہم چلانے کی خالق جماعت کے سربراہ کو توہین عدالت کاشوکاز نوٹس ملے تووہ کیسے خاموش رہ سکتے ہیں ۔ کچھ لوگ تو عمران خان کو اپنے بیان پر ڈٹے رہنے کے ساتھ ساتھ چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ کرنے کا بھی مشورہ دے رہے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی تو چیف جسٹس کا نام لیے بغیر مطالبہ کرہی چکی ہے ۔۔عدالتی نوٹس کی وجہ سے بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ چھپ گیا ہے اور یقیناً اس نوٹس کا مقصد حاصل کیا جا چکا ہے !!!!میں کچھ دوستوں سے اتفاق کرتاہوں کہ سپریم کورٹ کوئی نیا محاذ کھولنے سے گریز کرے گی اور کوئی ایسی قانونی شق نکل آئے گی کہ اگر عمران خان معافی نہ بھی مانگیں تو عدالت وارننگ کیساتھ کیس خارج کردے اوراپنانوٹس واپس لے لے لیکن ۔۔۔لیکن اگر عمران خان اس موقعے پر کوئی مہم جوئی کرنا چاہے تو کربھی سکتا ہے۔۔شائد کوئی راستہ مل جائے۔۔۔
*************************
******************************
نمل نامہ (محمدزبیراعوان ) سپریم کورٹ نے عمران خان کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جمعہ کوجواب طلب کرلیاہے ۔اخباری رپورٹ کے مطابق رجسٹرار کے نوٹ پر عدالت نے قراردیاہے کہ رکن قومی اسمبلی نے عدلیہ کو سکینڈلائز کرنے، ججوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور عدلیہ کا تمسخر اُڑانے کی کوشش کی ۔ رجسٹرار نے نوٹ میں لکھاکہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے 26جولائی کو پریس کانفرنس میں عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے کردار کو شرمناک قراردیا ۔سپریم کورٹ کی طرف سے توہین عدالت کا نوٹس ملنے کی خبرکیساتھ ہی جیسے میں تو ماضی میں ہی کھوگیا۔ ابھی کل ہی کی بات ہے کہ اِسی سپریم کورٹ میں الطاف حسین کے عوامی جلسے میں کراچی کو پاکستان سے الگ کرنے جیسے بیانات پرعدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی گئی جسے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے مسترد کرتے ہوئے کہاکہ وہ جلسے اور تقریروں پر کیس نہیں چلاسکتے ۔ مجھے یقین ہے کہ عمران خان نے پریس کانفرنس میں تقریر ہی کی ہوگی یاپھر کسی سوال کا ہی جواب ہوسکتاہے ۔ ۔
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
۔ عمران خان نے بھی تقریر ہی کی ہوگی جس پر نوٹس لیاگیا۔ اگر دوہرے معیار ختم نہ ہوئے تو اکیلا عمران خان نہیں بلکہ مسلم لیگ ن کے علاوہ دیگر بہت سارے لوگ بھی دانتوں کے نیچے زبان دبائے بیٹھے ہیں۔الطاف حسین کو چھوڑیں ،فیصل رضاعابدی کو ہی دیکھ لیں جواِسی عدلیہ کے بعض ججوں کیخلاف کاغذات کی بوریوں کی بوریاں ہی اُٹھالاتا اور میڈیا پر چیف جسٹس سے اپیل کرتاکہ اُسے توہین عدالت کانوٹس دیں یا پھرویسے ہی بلالیں لیکن کسی نے آج تک اُس کی بات سنی تک نہیں۔۔۔ سابقہ دورحکومت میں اِسی سپریم کورٹ اور اِنہی ججوں نے منتخب وزیراعظم کو بھی گھر بھیجا ہے اور دنوں میں فیصلے ہوتے رہے جس کا شکوہ کئی دفعہ چیف جسٹس کے دوست خاص اعتزازاحسن بھی کرچکے ہیں اور ایک پاورپراجیکٹ میں کرپشن سے متعلق اعتزازاحسن تحقیقات کا مطالبہ بھی کرچکے ہیں لیکن کوئی نوٹس نہیں ہوسکا۔ ۔ ۔اعتزازاحسن نے ہی کہاکہ صدارتی انتخابات سے متعلق فیصلے پر اُنہیں بھی چیف جسٹس پر اعتمادنہیں۔۔۔ مان لیا کہ عمران خان نے وزیراعظم کی نشست حاصل کرنے میں ناکامی پر اپنی توپوں کا رخ سپریم کورٹ کی طر ف کیا لیکن عدالت عظمیٰ کے ہی صدارتی انتخابات سے متعلق فیصلے پر الیکشن کمشنر گھر جاچکے ہیں اور لاہور ہائیکورٹ بار نے چیف جسٹس اور دو دیگر ججوں پر مس کنڈکٹ کا الزام لگایااوراِسی الزام پر سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں جانے کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظورکی ۔عمران خان کو تو نوٹس مل گیا اوروہ معافی کی بجائے قانونی دفاع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور بذات خود صرف اپنے وکیل کے ہمراہ جمعہ کو عدالت میں پیشی کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن لاہورہائیکورٹ بار کا کیابنے گا؟
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
اِسی بار نے عدلیہ کی بحالی کیلئے تگ ودو کی ،لاٹھیاں کھائیں اور جیلیں کاٹیں اور پوری قوم اس بات کی گواہ ہے۔ کیا وہ بھی اپنی قربانیوں پر پانی پھیرناچاہتے ہیں ؟ایسا قطی طورپر نہیں ۔ اگر عمران خان نے سپریم کورٹ میں جاکرعام انتخابات سے متعلق اپنے تمام تحفظا ت کھلی عدالت میں کورٹ نمبر ایک میں بیان کرناشروع کردیئے تواُس وقت جج صاحبان کیاجواب دیں گے ؟تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کے دھرنوں اور ملک بھرمیں بے چینی کے باوجود ازخودنوٹس نہ لینے پر کس طرح جج صاحبان عمران خان کو مطمئن کریں گے ؟ کیا سپریم کورٹ بھی کسی دباﺅ میں آکر فیصلے کرتی ہے ؟ شیخ رشید التحریر سکوائر بنانے کی باتیں کررہے ہیں ۔اینکر حضرات کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کو کہناچاہیے کہ اُن کے ساتھ زیادتی ہوئی،سپریم کورٹ بھی بات نہیں سن رہی ، الیکشن کمیشن بھی نہیں سن رہا اور جو کچھ کہا میں اس کی کوئی توجیہات پیش کرنے نہیں آیا، میرے ساتھ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اور یہ پاکستان کے سب سے بڑے فراڈ الیکشن تھے جس کے نتیجے میں ایک جعلی مینڈیٹ دیا گیا اور کہیں کہ ہاں میں اپنی بات پر قائم ہوں اور پھر اس کیس کو لڑیں۔عمران خان کی عدلیہ کی بحالی کیلئے بھی کوششیں کیں اور پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں عدالتی احکامات پر عمل درآمدنہ ہونے پر بھی سخت موقف اختیار کیا۔سوشل میڈیا پر بھی انسان ہی بیٹھے ہیں ، پاکستان میں سوشل میڈیا پر مہم چلانے کی خالق جماعت کے سربراہ کو توہین عدالت کاشوکاز نوٹس ملے تووہ کیسے خاموش رہ سکتے ہیں ۔ کچھ لوگ تو عمران خان کو اپنے بیان پر ڈٹے رہنے کے ساتھ ساتھ چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ کرنے کا بھی مشورہ دے رہے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی تو چیف جسٹس کا نام لیے بغیر مطالبہ کرہی چکی ہے ۔۔عدالتی نوٹس کی وجہ سے بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ چھپ گیا ہے اور یقیناً اس نوٹس کا مقصد حاصل کیا جا چکا ہے !!!!میں کچھ دوستوں سے اتفاق کرتاہوں کہ سپریم کورٹ کوئی نیا محاذ کھولنے سے گریز کرے گی اور کوئی ایسی قانونی شق نکل آئے گی کہ اگر عمران خان معافی نہ بھی مانگیں تو عدالت وارننگ کیساتھ کیس خارج کردے اوراپنانوٹس واپس لے لے لیکن ۔۔۔لیکن اگر عمران خان اس موقعے پر کوئی مہم جوئی کرنا چاہے تو کربھی سکتا ہے۔۔شائد کوئی راستہ مل جائے۔۔۔
*************************
ابصار عالم صاحب!
ابصار عالم صاحب!
آپ کی زبان سے اترتے ہوۓ میٹھے میٹھے نشتر آپ کی حب الوطنی کا وہ ثبوت ہیں جو ہر تشنہ لب لکھاری چاہتا ہے کہ وہ شہرہ آفاق ہو۔
آپ پریشان نہ ہوں ہم نے اپنی سوچ بدل ڈالی، آپ ہمارے قائد یا ہماری شان میں کوئی بھی "شرمناک" بات یا تحریر زود زبان یا زود قلم لائیں گۓ ہم اس بات یا تحریر کو سر پلکوں پہ بٹھائیں گۓ۔
... آپ کا گلہ تو کچھ اور ہے ہمارا گلہ بس اتنا سا ہے کہ
ہم دعا لکھتے رہے وہ دغا پڑھتے رہے
اک نقطے نے محرم سے مجرم کر دیا
اتنا سی عرض و شنید ہے کہ رويے بنتے نہیں بناۓ جاتے ہیں اور ہم کو وہی مل رہا ہے جس کی آپ جیسوں نے ذہنی نشونما کی اور اس مقام تک پہنچایا، یہاں بھی عرض کرتے چلیں کہ ہم پی ٹی آئی والے
آشفتگی سےاس کی اسے بیوفا نہ جان
عادت کی بات اور ہے دل کا برا نہیں
اور اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ
تیرا پاکستان ہے نہ میرا پاکستان ہے
اس کاپاکستان ہےجومنصف پاکستان ہے
تو آپ کی اطلاع کے لۓ عرض ہے کہ پاکستان کسی فرد واحد کے باپ کی جاگیر نہیں ہم سب پاکستان کے وارث ہیں۔
آپ اپنی اصلاح کریں تاکہ آپ کی باتوں میں اثر ہو اور ہم اس سے متاثر ہو کر فلاح پا سکیں ۔
اللہ پاک ہم سب کو راۂ ہدایت نصیب فرمائیں
آمین
نوٹ:
آپ تمام احباب سے گزارش ہے کے اس تحریر کو زیادہ سے زیادہ شئر کریں اور کسی کو بھی غلط الفاظ اور لہجہ سے متوجہ نہ کریں ، جو لوگ یہ تاثر لے کر بیٹھ گۓ ہیں کہ ہمارا سوشل میڈیا تعمیری سوچ کا حامل نہیں بلکہ اخلاق سے گرا ہوا میڈیا ہے، ہم ان کو اب تہذیب سکھایئں گۓ۔۔۔۔۔۔انشاء اللہ
آپ کی زبان سے اترتے ہوۓ میٹھے میٹھے نشتر آپ کی حب الوطنی کا وہ ثبوت ہیں جو ہر تشنہ لب لکھاری چاہتا ہے کہ وہ شہرہ آفاق ہو۔
آپ پریشان نہ ہوں ہم نے اپنی سوچ بدل ڈالی، آپ ہمارے قائد یا ہماری شان میں کوئی بھی "شرمناک" بات یا تحریر زود زبان یا زود قلم لائیں گۓ ہم اس بات یا تحریر کو سر پلکوں پہ بٹھائیں گۓ۔
... آپ کا گلہ تو کچھ اور ہے ہمارا گلہ بس اتنا سا ہے کہ
ہم دعا لکھتے رہے وہ دغا پڑھتے رہے
اک نقطے نے محرم سے مجرم کر دیا
اتنا سی عرض و شنید ہے کہ رويے بنتے نہیں بناۓ جاتے ہیں اور ہم کو وہی مل رہا ہے جس کی آپ جیسوں نے ذہنی نشونما کی اور اس مقام تک پہنچایا، یہاں بھی عرض کرتے چلیں کہ ہم پی ٹی آئی والے
آشفتگی سےاس کی اسے بیوفا نہ جان
عادت کی بات اور ہے دل کا برا نہیں
اور اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ
تیرا پاکستان ہے نہ میرا پاکستان ہے
اس کاپاکستان ہےجومنصف پاکستان ہے
تو آپ کی اطلاع کے لۓ عرض ہے کہ پاکستان کسی فرد واحد کے باپ کی جاگیر نہیں ہم سب پاکستان کے وارث ہیں۔
آپ اپنی اصلاح کریں تاکہ آپ کی باتوں میں اثر ہو اور ہم اس سے متاثر ہو کر فلاح پا سکیں ۔
اللہ پاک ہم سب کو راۂ ہدایت نصیب فرمائیں
آمین
نوٹ:
آپ تمام احباب سے گزارش ہے کے اس تحریر کو زیادہ سے زیادہ شئر کریں اور کسی کو بھی غلط الفاظ اور لہجہ سے متوجہ نہ کریں ، جو لوگ یہ تاثر لے کر بیٹھ گۓ ہیں کہ ہمارا سوشل میڈیا تعمیری سوچ کا حامل نہیں بلکہ اخلاق سے گرا ہوا میڈیا ہے، ہم ان کو اب تہذیب سکھایئں گۓ۔۔۔۔۔۔انشاء اللہ
asad umar views about imran khan
مجھے عمران خان کا پتا ہے مجے عمران خان کی سیاست کا پتا ہے اور سارے پاکستان کو پتا ہے سی ڈیز بانٹی گئی اور پتا نہیں کیا کیا کہا گیا اور اس کا نتیجہ آپ نے دیکھ لیا میں خان صاحب کو ایک مشورہ دوں گا کہ مولانا فضل الرحمان کو تو کورٹ لے ہی جائیں جتنا یہ قوم کے سامنے کھل کر جھوٹ بولتے ہیں : اسد عمر
اگر سپریم کورٹ اور سیاستدان آمنے سامنے آ گئے تو معاملہ واقعی ہی عدالت کی بجائے سڑکوں پر طے ہو گا، اگر عمران خان کو سزا ہو جاتی ہے تو کیا آپ چپ کر کے بیٹھ جائیں گے ؟ : کاشف عباسی
کون لے جارہا ہے معاملہ سڑکوں پر ؟ رک جائیں کاشف یہی پر، جس دن الیکشن ختم ہوا اس کے دو دن بعد لوگ سڑکوں پر تھے نہ ، ووٹر خود نکلا ہوا تھا لیڈر نے نہیں بلایا تھا بلکہ تحریک انصاف کا ووٹر خود نکلا ہوا تھا اور لیڈر کو کوس رہے تھے کہ ہمارے لیڈر کہاں ہیں لیکن تحریک انصاف نے کہا کہ ہم قانون کا راستہ لیں گے ہم الیکشن کمیشن کے پاس جائیں گے ہم کورٹ سے مدد لیں گے ،
سپریم کورٹ کو پتا ہے سب کو پتا ہے اور اب یہ ایسے کہہ رہے ہیں کہ جیسے تحریک انصاف جو کہہ رہی ہے ان ڈبوں میں سے واقعی ہی دھاندلی نکلے گی بھئی آپ تو کلیم کر رہے ہیں نہ کہ دھاندلی نہیں ہوئی کروا دیں ایک بار تھمب ایکسپریشن چیک ہم خود ہی ذلیل ہو کر بیٹھ جائیں گے کہ تحریک انصاف نے خامخواہ شور مچایا ہوا تھا یار ہمیں گندا کر دیں نا . لیکن ایک بار اس معاملے کو حل تو کر دیں نا : اسد عمر
اگر سپریم کورٹ اور سیاستدان آمنے سامنے آ گئے تو معاملہ واقعی ہی عدالت کی بجائے سڑکوں پر طے ہو گا، اگر عمران خان کو سزا ہو جاتی ہے تو کیا آپ چپ کر کے بیٹھ جائیں گے ؟ : کاشف عباسی
کون لے جارہا ہے معاملہ سڑکوں پر ؟ رک جائیں کاشف یہی پر، جس دن الیکشن ختم ہوا اس کے دو دن بعد لوگ سڑکوں پر تھے نہ ، ووٹر خود نکلا ہوا تھا لیڈر نے نہیں بلایا تھا بلکہ تحریک انصاف کا ووٹر خود نکلا ہوا تھا اور لیڈر کو کوس رہے تھے کہ ہمارے لیڈر کہاں ہیں لیکن تحریک انصاف نے کہا کہ ہم قانون کا راستہ لیں گے ہم الیکشن کمیشن کے پاس جائیں گے ہم کورٹ سے مدد لیں گے ،
سپریم کورٹ کو پتا ہے سب کو پتا ہے اور اب یہ ایسے کہہ رہے ہیں کہ جیسے تحریک انصاف جو کہہ رہی ہے ان ڈبوں میں سے واقعی ہی دھاندلی نکلے گی بھئی آپ تو کلیم کر رہے ہیں نہ کہ دھاندلی نہیں ہوئی کروا دیں ایک بار تھمب ایکسپریشن چیک ہم خود ہی ذلیل ہو کر بیٹھ جائیں گے کہ تحریک انصاف نے خامخواہ شور مچایا ہوا تھا یار ہمیں گندا کر دیں نا . لیکن ایک بار اس معاملے کو حل تو کر دیں نا : اسد عمر
Sunday, August 4, 2013
کشمیر میں قران کو جلایا گیا، لوگوں نے نے وہاں احتجاج کیا، تو ہندوستانی فوج نے وہاں قتل و غارت مچا دی. ہمارے میڈیا نے اس کو بلکل کور نہیں کیا بلکہ وہ ننگی قطرینہ کیف کو دکھانے میں مصروف تھے...یہ قطرینہ تو ہمارے لئے عذاب ہی بن گئی ہے...میڈیا کا سارا زور قطرینہ کیف کی نیکر پر ہے - مبشر لقمان
ایک بات میں کننفرم کر سکتا ہوں کہ الطاف حسین سخت بیمار ہیں - اور ان کی حالت دن بدن خراب ہو رہی ہے - اور اگر میرا سورس ٹھیک ہے تو تو الطاف حسین کو آخری اسٹیج کا کینسر ہے -
اور میں یہ بھی کنفرم کر سکتا ہوں کہ الطاف حسین کو گرفتار کیا گیا اور پھر ضمانت پر رہا کر دیا گیا - اسی لیے ان کی سرگرمیاں کافی کم ہو گئی ہیں - مبشر لقمان
... http://www.siasat.pk/forum/ showthread.php?200880-Lord-Naze er-and-Mubasher-Lucman-Aug-3rd -2013-Qatreena-Kaif-more-impor tant-than-Kashmir-massacre
ایک بات میں کننفرم کر سکتا ہوں کہ الطاف حسین سخت بیمار ہیں - اور ان کی حالت دن بدن خراب ہو رہی ہے - اور اگر میرا سورس ٹھیک ہے تو تو الطاف حسین کو آخری اسٹیج کا کینسر ہے -
اور میں یہ بھی کنفرم کر سکتا ہوں کہ الطاف حسین کو گرفتار کیا گیا اور پھر ضمانت پر رہا کر دیا گیا - اسی لیے ان کی سرگرمیاں کافی کم ہو گئی ہیں - مبشر لقمان
... http://www.siasat.pk/forum/
Examplary KPK Budget ! Excellent start by PTI..Emphasis on Education, Health and Public welfare.
NO NEW TAX imposed in KPK's
- 15% increase in Salaries and Pensions announced�
- Rs 22.87 billion has been allocated for Health (last year 10 B)
- Rs 66.6 billion has been allocated for Education
(last year 6.5 B)
- Rs 23.78 billion allocated for Police
- Rs 3.1 billion has been allocated for Irrigation
- Rs 1.9 billion has been allocated for Vocational Education and training
- Rs 2.9 billion allocated for Agriculture
- Rs 1.2 billion allocated for Environment
- Rs 4.9 billion allocated for Communication and #Works
- Rs 24 billion allocated for Pensions
- Special fund allocated for LocalBodies elections
- Rs 2.5 billion allocated for subsidy on Wheat
- Annual Dev Programme total of 983 project with 609 ongoing & 374 new
- Rs 300 million allocated for model city Buner
- Rs 10.25 billion allocated for construction of Roads & Bridges
- Rescue 1122 will be established in SWAT,
- Rs 80 million allocated for Tourism
- 15% increase in Salaries and Pensions announced�
- Rs 22.87 billion has been allocated for Health (last year 10 B)
- Rs 66.6 billion has been allocated for Education
(last year 6.5 B)
- Rs 23.78 billion allocated for Police
- Rs 3.1 billion has been allocated for Irrigation
- Rs 1.9 billion has been allocated for Vocational Education and training
- Rs 2.9 billion allocated for Agriculture
- Rs 1.2 billion allocated for Environment
- Rs 4.9 billion allocated for Communication and #Works
- Rs 24 billion allocated for Pensions
- Special fund allocated for LocalBodies elections
- Rs 2.5 billion allocated for subsidy on Wheat
- Annual Dev Programme total of 983 project with 609 ongoing & 374 new
- Rs 300 million allocated for model city Buner
- Rs 10.25 billion allocated for construction of Roads & Bridges
- Rescue 1122 will be established in SWAT,
- Rs 80 million allocated for Tourism
APKI KYA RAYE HAI...
آپ کی کیا رائے ہے۔۔۔؟؟؟
اگر عمران خان کا دل ، دماغ روح اور ضمیر اس بات پر مطمئن ہیں کہ عمران نے کوئی غلطی نہیں کی پھر اس کو ڈٹ جانا چاہیے نتائج کی پرواہ کیے بغیر، پھانسیاں اور سزائیں انسانوں کے لیے ہی بنی ہیں - لیکن صرف اور صرف اسی صورت میں کہ اندر سے عمران مطمئن ہو -
اس کی وجہ یہ ہے کہ گناہ اور غلطی کا اور کسی کو پتا ہو نہ ہو انسان خو د جانتا ہے - لیکن اگر انسان کو پتا ہو کہ اس سے غلطی ہوئی تو پھر معافی مانگنے کے لیے بھی اتنی ہی جرات چاہیے جتنی ڈٹنے کے لیے
...
اعلی عدلیہ ماں کی طرح ہوتی ہے اس سے آپ احتجاج کر سکتے ہو اختلاف کر سکتے ہو ان کی توہین نہیں کی جاسکتی - شرمناک گالی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ میری اور کسی اور کی رائے سے نہیں ہو گا بلکہ ڈکشنری فیصلہ کرے گی -
اس لیے اب عمران خان کو خود فیصلہ کرنا ہے اور وہ باضمیر آدمی ہے اسے اپنے ضمیر کا ثبوت دینا چاہیے ، اگر وہ سمجھتا ہے کہ غلطی نہیں کی تو پھر ڈٹ جائے اور نتائج کی پرواہ نہ کرے لیکن اگر اس کا دل کہتا ہے کہ غلطی ہوئی تو معافی مانگنے میں کوئی حرج نہیں - حسن نثار
اگر عمران خان کا دل ، دماغ روح اور ضمیر اس بات پر مطمئن ہیں کہ عمران نے کوئی غلطی نہیں کی پھر اس کو ڈٹ جانا چاہیے نتائج کی پرواہ کیے بغیر، پھانسیاں اور سزائیں انسانوں کے لیے ہی بنی ہیں - لیکن صرف اور صرف اسی صورت میں کہ اندر سے عمران مطمئن ہو -
اس کی وجہ یہ ہے کہ گناہ اور غلطی کا اور کسی کو پتا ہو نہ ہو انسان خو د جانتا ہے - لیکن اگر انسان کو پتا ہو کہ اس سے غلطی ہوئی تو پھر معافی مانگنے کے لیے بھی اتنی ہی جرات چاہیے جتنی ڈٹنے کے لیے
...
اعلی عدلیہ ماں کی طرح ہوتی ہے اس سے آپ احتجاج کر سکتے ہو اختلاف کر سکتے ہو ان کی توہین نہیں کی جاسکتی - شرمناک گالی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ میری اور کسی اور کی رائے سے نہیں ہو گا بلکہ ڈکشنری فیصلہ کرے گی -
اس لیے اب عمران خان کو خود فیصلہ کرنا ہے اور وہ باضمیر آدمی ہے اسے اپنے ضمیر کا ثبوت دینا چاہیے ، اگر وہ سمجھتا ہے کہ غلطی نہیں کی تو پھر ڈٹ جائے اور نتائج کی پرواہ نہ کرے لیکن اگر اس کا دل کہتا ہے کہ غلطی ہوئی تو معافی مانگنے میں کوئی حرج نہیں - حسن نثار
Saturday, August 3, 2013
Friday, August 2, 2013
Why I want Imran Khan to Lead Pakistan
Why I want Imran Khan to Lead Pakistan
People say Imran Khan is a failed politician!
2.A politician thinks of himself first, a statesman thinks of the country first.IK doesn’t have lavish properties outside the country.
3.Anyone elected to office is a politician; a statesman promotes the public good with integrity.(Statespersonship conveys a quality of leadership that organically brings people together; and of eldership, a spirit of caring for others and for the whole.) Is there any politician in Pakistan who promotes the public good with integrity? There is none,but a statesman IK satisfies this criterion to the utmost.
4.A statesman is governed by the following principle: I must do what is best for the people as a whole.His job is political probity, even though he may face horrible conditions for carrying it out. What are the principles of our Politicians,if there are any that would be news to me.IK has been the most consistent statesman. IK is working against all odds.
5.A politician makes the possible necessary,while a statesman makes the necessary possible.Tax Evasion is easily possible in present day Pakistan and most politicians have made it a necessary modus operandi in their lives.The statesman IK has made the tax payment necessary for himself.
6.A politician talks the talk; a statesman walks the walk. Present day Pakistani politicians talk about drone attack,but who went FATA to raise international awareness?
We,the Pakistanis, cannot afford to have yet another Politician to lead Pakistan. It is ripe time for us to elect a Statesman.PTI is the only political party that is led by a charismatic, energetic, visionary, passionate Statesman whose integrity cannot be questioned – IMRAN KHAN.
Vote PTI to make a rendezvous with our destiny. The destiny which was dreamt by Iqbal and visualized by Jinnah.
"IMRAN KHAN THE REVOLUTIONIST"
The way Imran Khan has been rallying the youth over the years has now seen him put up a big show in Peshawar over the weekend. “Stop the drone strikes, or we’ll block Nato supplies to Afghanistan!” cried the angry cricketer-turned-philanthropist-turned politician from a stage that seemed more like a pulpit.
Khan is no diplomat; he does not know how to mince words, and believes in thinking aloud at all times. He boots for success and does not know of failure; even when failure strikes, as in his politics over the years, he picks up the pieces and starts walking again.
Nothing seems to bog him down, no obstacle appears insurmountable; he’s in it for the long haul. Add to this the personal charisma that he has carried all these years, and you have an endearing leader in him: relatively young, educated and articulate. He does not do doublespeak nor plays mind games, and is thus also a darling of the youthful electronic media, many of whose not as charismatic talk show hosts have been echoing the same mix of rightist patriotism in a new, empowered lingo. The only problem is that little of it is based on progressive thinking.
Safeguarding national honour is like protecting your women, believing that your honour lies in them, and as your possession, and that they are incapable of protecting it themselves. The truth is that they will remain incapacitated if you do not take steps to educate and emancipate them; make the same tools of life available to them as are to men. The same is true for any nation’s capacity to defend itself and its so-called national honour. Unless a nation has access to the wherewithal of modern life, the right education, a working healthcare system, the social net hedging the less privileged, gainful employment and opportunity for all, it lives a life of utter dishonour and low self-esteem.
It is not the West or the CIA that have done this to us. We’ve worked hard to achieve this ignoble status ourselves. The kind of education we impart, with heavy doses of right-wing rhetoric and a hollow sense of patriotism based on the hatred of others, instead of empirical knowledge and adherence of universal values, produces only bigots. Those not having access even to this shady mix of ideological social engineering then gang up on society to blow up schools, preferably girls’ schools, mosques and shrines alike. That’s their revenge on a society that is working to sully not its own honour but also that of the great Muslim faith, hence there can be no meeting point with them.
They must be eliminated to make room for the pious and the righteous to establish Allah’s writ in this unruly world which is full of evil attractions for the rich; a whole generation of pious sons must be raised, everyone of whom is a mujahid, ready to kill and maim all those who oppose Allah and his Kingdom. The world must be cleansed of all infidels. Muslims not buying into this world view must also be eliminated for they are agents of infidels. Now this is the emerging world that Imran Khan has set out to turn around on the back of the groundswell of his popularity amongst largely urban youth.
Given the rising anti-US sentiment, mainly in urban Pakistan, and with alleged help from certain powerful quarters that share his vision for an Islamic welfare state, where women and minorities are seen as burden, he is very likely to win more and more converts as he pushes ahead. And the first step in doing so is to cut off Nato’s supplies into Afghanistan, as proposed by him. The next would be to rescind Pakistan’s commitment to being a partner in America’s war on terror, because we’re a state armed with nukes, not Iraq or Afghanistan that could be invaded. In doing so he forgets one critical aspect: who will finance this newfound independence and the flagging about of national honour?
According to the political analyst, Khaled Ahmed, Pakistan only succeeds if it succeeds economically. He goes on to say that our economic success hinges very much on whether we give trade passage to willing, buying countries. This may mean giving passage to India and Central Asia from east to west and vice versa, China from north to south and vice versa, and the US and others as and when they need such a passage through Pakistan. Denying this passage will mean that the international community will have to go around us and make other, perhaps more expensive arrangements, like India has done for its oil supplies.
The US too can bypass Pakistan by exploring more expensive routes for Nato supplies but in the process it can isolate Pakistan completely, and bring its already troubled economy to a grinding halt. It will not need to militarily invade Pakistan, for we will have accomplished the needful ourselves. Where will then the urban youth, and those nouveau riche TV anchors will go to seek their comforts, more opportunities to prosper and live a better, more promising life, with less loadshedding, more air conditioning and international mobility? A revolution to regain national honour by asserting independence in an increasingly interdependent world will surely result in economic blockade and a nation so inclined left to rot in its own isolation, making it all the more irrelevant to the rest of the world. Drone attacks must stop but we have to remove the bait that brings them on in the first place.
In order to start putting things right, one does not start by blocking the roads or threatening to march on the capital to bring down an allegedly corrupt and inept government that has failed to deliver. Who else but Imran Khan should know that to treat cancer he had to build a well-equipped modern hospital instead of destroying the ones that were there and could not provide the needed treatment. The positive energy that went into building that state of the art treatment facility is what is required at the national level to start setting things right; an overdose of radical ideology just won’t cut it. It does not get any simpler than that.
Khan is no diplomat; he does not know how to mince words, and believes in thinking aloud at all times. He boots for success and does not know of failure; even when failure strikes, as in his politics over the years, he picks up the pieces and starts walking again.
Nothing seems to bog him down, no obstacle appears insurmountable; he’s in it for the long haul. Add to this the personal charisma that he has carried all these years, and you have an endearing leader in him: relatively young, educated and articulate. He does not do doublespeak nor plays mind games, and is thus also a darling of the youthful electronic media, many of whose not as charismatic talk show hosts have been echoing the same mix of rightist patriotism in a new, empowered lingo. The only problem is that little of it is based on progressive thinking.
Safeguarding national honour is like protecting your women, believing that your honour lies in them, and as your possession, and that they are incapable of protecting it themselves. The truth is that they will remain incapacitated if you do not take steps to educate and emancipate them; make the same tools of life available to them as are to men. The same is true for any nation’s capacity to defend itself and its so-called national honour. Unless a nation has access to the wherewithal of modern life, the right education, a working healthcare system, the social net hedging the less privileged, gainful employment and opportunity for all, it lives a life of utter dishonour and low self-esteem.
It is not the West or the CIA that have done this to us. We’ve worked hard to achieve this ignoble status ourselves. The kind of education we impart, with heavy doses of right-wing rhetoric and a hollow sense of patriotism based on the hatred of others, instead of empirical knowledge and adherence of universal values, produces only bigots. Those not having access even to this shady mix of ideological social engineering then gang up on society to blow up schools, preferably girls’ schools, mosques and shrines alike. That’s their revenge on a society that is working to sully not its own honour but also that of the great Muslim faith, hence there can be no meeting point with them.
They must be eliminated to make room for the pious and the righteous to establish Allah’s writ in this unruly world which is full of evil attractions for the rich; a whole generation of pious sons must be raised, everyone of whom is a mujahid, ready to kill and maim all those who oppose Allah and his Kingdom. The world must be cleansed of all infidels. Muslims not buying into this world view must also be eliminated for they are agents of infidels. Now this is the emerging world that Imran Khan has set out to turn around on the back of the groundswell of his popularity amongst largely urban youth.
Given the rising anti-US sentiment, mainly in urban Pakistan, and with alleged help from certain powerful quarters that share his vision for an Islamic welfare state, where women and minorities are seen as burden, he is very likely to win more and more converts as he pushes ahead. And the first step in doing so is to cut off Nato’s supplies into Afghanistan, as proposed by him. The next would be to rescind Pakistan’s commitment to being a partner in America’s war on terror, because we’re a state armed with nukes, not Iraq or Afghanistan that could be invaded. In doing so he forgets one critical aspect: who will finance this newfound independence and the flagging about of national honour?
According to the political analyst, Khaled Ahmed, Pakistan only succeeds if it succeeds economically. He goes on to say that our economic success hinges very much on whether we give trade passage to willing, buying countries. This may mean giving passage to India and Central Asia from east to west and vice versa, China from north to south and vice versa, and the US and others as and when they need such a passage through Pakistan. Denying this passage will mean that the international community will have to go around us and make other, perhaps more expensive arrangements, like India has done for its oil supplies.
The US too can bypass Pakistan by exploring more expensive routes for Nato supplies but in the process it can isolate Pakistan completely, and bring its already troubled economy to a grinding halt. It will not need to militarily invade Pakistan, for we will have accomplished the needful ourselves. Where will then the urban youth, and those nouveau riche TV anchors will go to seek their comforts, more opportunities to prosper and live a better, more promising life, with less loadshedding, more air conditioning and international mobility? A revolution to regain national honour by asserting independence in an increasingly interdependent world will surely result in economic blockade and a nation so inclined left to rot in its own isolation, making it all the more irrelevant to the rest of the world. Drone attacks must stop but we have to remove the bait that brings them on in the first place.
In order to start putting things right, one does not start by blocking the roads or threatening to march on the capital to bring down an allegedly corrupt and inept government that has failed to deliver. Who else but Imran Khan should know that to treat cancer he had to build a well-equipped modern hospital instead of destroying the ones that were there and could not provide the needed treatment. The positive energy that went into building that state of the art treatment facility is what is required at the national level to start setting things right; an overdose of radical ideology just won’t cut it. It does not get any simpler than that.
Chairman Imran Khan Chairing a High Level Meeting of Departmental Secretaries of Khyber-Pakhtunkhwa.
Imran Khan strictly directed guidelines of PTI vision to the provincial bureaucracy for implementation in the province especially in health, education and local Govt system.
He Ordered Provincial Bureaucracy to Work Actively For The Cause Of Change In Khyber-Pakhtunkhwa.So that people of KPK Could get relief.
Imran Khan strictly directed guidelines of PTI vision to the provincial bureaucracy for implementation in the province especially in health, education and local Govt system.
He Ordered Provincial Bureaucracy to Work Actively For The Cause Of Change In Khyber-Pakhtunkhwa.So that people of KPK Could get relief.
عمران خان کیا چاہتے ہیں اس کا جواب تو عمران خان ہی دے سکتے ہیں اور رہ گئی ان کی کیمپین تو " جتنا گڑ اتنا میٹھا " ، اگر ان کا ووٹر متحرک ہے اور واقعی ہی دھاندلی کا ساتھ دینا چاہتا ہے تو ان کی طبیعتیں صاف ہو جائے
گی اور معاملہ سڑکوں اور گلیوں میں طے ہو گا
یہ موقع بڑا غلط ہے عوام اتنی اذیت میں ہیں ایک تو اکنامک بحران اور دوسری طرف اگرعمران خان کا ورکر، جو کہ آرگنائز نہیں ہو گا . سڑکوں پر نکل آیا تو قیامت کا منظر ہو گا لیکن نتیجہ کیا نکلے گا تو جیسا آپ کو بتایا ہے کہ جس کا پلان ہوتا ہے وہی ہوتا ہے
جو الیکشن ہوا اس کی بنیاد ہی بوگس تھی جھوٹ پر مبنی الیکشن ، بہت سارے جرائم پیشہ لوگ آئے ہیں آپ 62 اور 63 کو روتے ہیں جھوٹ در جھوٹ بول کر یہ لوگ آگے آئے ہیں ان پر 62 اور 63 ماتم کرنے کے لئے رکھی ہے چاٹنے کے لئے رکھی ہے اگر تمہاری اوقات نہیں ہے کہ اس کو کر سکو تو اس کو اٹھا کر باہر پھینکو : حسن نثار
http://www.siasat.pk/forum/showthread.php?200469-Aaj-Kamran-Khan-Kay-Saath-2nd-August-2013-Hassan-Nisar
cheap justice
ایک طوطا اور مینا کا گزر ایک ویرانے سے ہوا، وہ دم لینے کے لئے ایک ٹنڈ منڈ درخت پر بیٹھ گئے- طوطے نے مینا سے کہا “اس علاقے کی ویرانی دیکھ کر لگتا ہے کہ الوؤں نے یہاں بسیرا کیا ہو گا”
ساتھ والی شاخ پر ایک الو بیٹھا تھا اس نے یہ سن کر اڈاری ماری اور ان کے برابر میں آ کر بیٹھ گیا- علیک سلیک کے بعد الو نے طوطا اور مینا کو مخاطب کیا اور کہا “آپ میرے علاقے میں آئے ہیں، میں ممنون ہوں گا اگر آپ آج رات کا کھانا میرے غریب کھانے پر تناول فرمائیں”-
اس جوڑے نے الو کی دعوت قبول کر لی- رات کا کھانا کھانے اور پھر آرام کرنے کے بعد جب وہ صبح واپس نکلنے لگے تو الو نے مینا کا ہاتھ پکڑ لیا اور طوطے کو مخاطب کر کے کہا ” اسے کہاں لے کر جا رہے ہو، یہ میری بیوی ہے”
یہ سن کر طوطا پریشان ہو گیا اور بولا ” یہ تمہاری بیوی کیسے ہو سکتی ہے، یہ مینا ہے اور تم الو ہو، تم زیادتی کر رہے ہو”
اس پر الو اپنے ایک وزیر با تدبیر کی طرح ٹھنڈے لہجے میں بولا “ہمیں جھگڑنے کی ضرورت نہیں، عدالتیں کھل گئی ہوں گی- ہم وہاں چلتے ہیں، وہ جو فیصلہ کریں گی، ہمیں منظور ہوگا”
... طوطے کو مجبوراً اس کے ساتھ جانا پڑا- جج نے دونوں طرف کے دلائل بہت تفصیل سے سنے اور آخر میں فیصلہ دیا کہ مینا طوطے کی نہیں الو کی بیوی ہے- یہ سن کر طوطا روتا ہوا ایک طرف کو چل دیا- ابھی وہ تھوڑی ہی دور گیا تھا کہ الو نے اسے آواز دی “تنہا کہاں جا رہے ہو، اپنی بیوی تو لیتے جاؤ”- طوطے نے روتے ہوئے کہا “یہ میری بیوی کہاں ہے، عدالت کے فیصلے کے مطابق اب یہ تمہاری بیوی ہے”
اس پر الو نے شفقت سے طوطے کے کاندھے پر ہاتھ رکھا اور کہا “یہ میری نہیں، تمہاری ہی بیوی ہے، میں تو صرف یہ بتانا چاہتا تھا کہ بستیاں الوؤں کی وجہ سے ویران نہیں ہوتیں بلکہ اس وقت ویران ہوتی
ہیں جب وہاں سے انصاف اٹھ جاتا ہے”-
See More
ساتھ والی شاخ پر ایک الو بیٹھا تھا اس نے یہ سن کر اڈاری ماری اور ان کے برابر میں آ کر بیٹھ گیا- علیک سلیک کے بعد الو نے طوطا اور مینا کو مخاطب کیا اور کہا “آپ میرے علاقے میں آئے ہیں، میں ممنون ہوں گا اگر آپ آج رات کا کھانا میرے غریب کھانے پر تناول فرمائیں”-
اس جوڑے نے الو کی دعوت قبول کر لی- رات کا کھانا کھانے اور پھر آرام کرنے کے بعد جب وہ صبح واپس نکلنے لگے تو الو نے مینا کا ہاتھ پکڑ لیا اور طوطے کو مخاطب کر کے کہا ” اسے کہاں لے کر جا رہے ہو، یہ میری بیوی ہے”
یہ سن کر طوطا پریشان ہو گیا اور بولا ” یہ تمہاری بیوی کیسے ہو سکتی ہے، یہ مینا ہے اور تم الو ہو، تم زیادتی کر رہے ہو”
اس پر الو اپنے ایک وزیر با تدبیر کی طرح ٹھنڈے لہجے میں بولا “ہمیں جھگڑنے کی ضرورت نہیں، عدالتیں کھل گئی ہوں گی- ہم وہاں چلتے ہیں، وہ جو فیصلہ کریں گی، ہمیں منظور ہوگا”
... طوطے کو مجبوراً اس کے ساتھ جانا پڑا- جج نے دونوں طرف کے دلائل بہت تفصیل سے سنے اور آخر میں فیصلہ دیا کہ مینا طوطے کی نہیں الو کی بیوی ہے- یہ سن کر طوطا روتا ہوا ایک طرف کو چل دیا- ابھی وہ تھوڑی ہی دور گیا تھا کہ الو نے اسے آواز دی “تنہا کہاں جا رہے ہو، اپنی بیوی تو لیتے جاؤ”- طوطے نے روتے ہوئے کہا “یہ میری بیوی کہاں ہے، عدالت کے فیصلے کے مطابق اب یہ تمہاری بیوی ہے”
اس پر الو نے شفقت سے طوطے کے کاندھے پر ہاتھ رکھا اور کہا “یہ میری نہیں، تمہاری ہی بیوی ہے، میں تو صرف یہ بتانا چاہتا تھا کہ بستیاں الوؤں کی وجہ سے ویران نہیں ہوتیں بلکہ اس وقت ویران ہوتی
ہیں جب وہاں سے انصاف اٹھ جاتا ہے”-
See More
سپریم کورٹ نے عمران خان کا مفصل تحریری جواب بھی مسترد کر دیا
سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے مختصر تحریری جواب کو ناکافی قرار دے دیا تھا ۔عدالت نے عمران خان کو تفصیلی بیان جمع کرانے کیلئے ساڑھے گیارہ بجے کا وقت دیا تھا ۔ عمران خان نے ساڑھے گیارہ بجے دوبارہ مفصل تحریری جواب جمع کروایا جس میں عمران خان نے عدلیہ کے عزت و وقار کی بات کی، معافی نہیں مانگی۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کے دوسرے جواب پر بھی مایوسی ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر عدلیہ کو گالی دیں تو خرابی پیدا ہو گی
... چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ عمران خان نے اپنا مختصر تحریری بیان عدالت میں جمع کرایا۔
جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نہ توہین عدالت کی نہ ہی اس بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ انہوں نے ججوں کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کی وہ آئین کی بالادستی قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ عمران خان کی جماعت نے عدلیہ کی آزادی کے لئے بھر پور کردار ادا کیا۔ عدالت نے عمران خان کے جواب کو ناکافی قرار دیتے ہوئے تفصیلی جمع کرانے کیلئے ساڑھے گیارہ بجے تک کا وقت دے دیا تھا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کے وقار اور عزت و احترام کی بات جواب میں شامل نہیں۔
عمران خان نے روسٹم پر خود آ کر چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انکی جماعت کا ایجنڈا عدلیہ کی آزادی تھا۔ انہوں نے عدلیہ کی آذادی کیلئے اٹھ دن قید کاٹی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ یہ بات نہ کریں یہاں پر بہت سے لوگ ایسے ہیں جنہوں نے عدلیہ کی آزادی کیلئے اپنی نوکریاں بھی قربان کر دیں۔
عمران خان کے وکیل حامد خان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ انکے موکل نے شرمناک کردار والی بات اس عدلیہ کے بارے میں نہیں کی۔ عدالت سے درخواست ہے کہ توہین عدالت نوٹس پر دوبارہ سوچے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اپنے ریمار کس میں کہا کہ عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 225 کا پتہ ہو گا۔ عمران خان کی عزت کرتے ہیں ان کا قومی قد کاٹھ ہے لیکن عدلیہ کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ عمران خان کو ادارے کو بدنام نہیں کرنا چاہیے تھا۔ بدنام وہ کر رہا ہے جو عدلیہ کی آزادی کا پرچم اٹھائے ہوئے تھا۔
جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کے دوسرے جواب پر بھی مایوسی ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر عدلیہ کو گالی دیں تو خرابی پیدا ہو گی۔See More
سپریم کورٹ نے عمران خان کا مفصل تحریری جواب بھی مسترد کر دیا
سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے مختصر تحریری جواب کو ناکافی قرار دے دیا تھا ۔عدالت نے عمران خان کو تفصیلی بیان جمع کرانے کیلئے ساڑھے گیارہ بجے کا وقت دیا تھا ۔ عمران خان نے ساڑھے گیارہ بجے دوبارہ مفصل تحریری جواب جمع کروایا جس میں عمران خان نے عدلیہ کے عزت و وقار کی بات کی، معافی نہیں مانگی۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کے دوسرے جواب پر بھی مایوسی ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر عدلیہ کو گالی دیں تو خرابی پیدا ہو گی
... چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ عمران خان نے اپنا مختصر تحریری بیان عدالت میں جمع کرایا۔
جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نہ توہین عدالت کی نہ ہی اس بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ انہوں نے ججوں کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کی وہ آئین کی بالادستی قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ عمران خان کی جماعت نے عدلیہ کی آزادی کے لئے بھر پور کردار ادا کیا۔ عدالت نے عمران خان کے جواب کو ناکافی قرار دیتے ہوئے تفصیلی جمع کرانے کیلئے ساڑھے گیارہ بجے تک کا وقت دے دیا تھا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کے وقار اور عزت و احترام کی بات جواب میں شامل نہیں۔
عمران خان نے روسٹم پر خود آ کر چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انکی جماعت کا ایجنڈا عدلیہ کی آزادی تھا۔ انہوں نے عدلیہ کی آذادی کیلئے اٹھ دن قید کاٹی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ یہ بات نہ کریں یہاں پر بہت سے لوگ ایسے ہیں جنہوں نے عدلیہ کی آزادی کیلئے اپنی نوکریاں بھی قربان کر دیں۔
عمران خان کے وکیل حامد خان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ انکے موکل نے شرمناک کردار والی بات اس عدلیہ کے بارے میں نہیں کی۔ عدالت سے درخواست ہے کہ توہین عدالت نوٹس پر دوبارہ سوچے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اپنے ریمار کس میں کہا کہ عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 225 کا پتہ ہو گا۔ عمران خان کی عزت کرتے ہیں ان کا قومی قد کاٹھ ہے لیکن عدلیہ کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ عمران خان کو ادارے کو بدنام نہیں کرنا چاہیے تھا۔ بدنام وہ کر رہا ہے جو عدلیہ کی آزادی کا پرچم اٹھائے ہوئے تھا۔
جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کے دوسرے جواب پر بھی مایوسی ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر عدلیہ کو گالی دیں تو خرابی پیدا ہو گی۔See More
Saturday, January 12, 2013
"What Imran Khan is not" by Shafqat Mahmood
LAHORE: This is with reference to Saroop Ijaz’s article titled “The lies and triangulations of Imran Khan” (March 11). It is one thing to disagree with someone but quite another to use words like deceit, lies, mentally handicapped etc. There is a way to refute an argument, or indeed build one without being nasty but Mr Ijaz, for whatever reason has preferred viciousness over sober reasoning.
There are, in essence, two issues that bother the writer so much. One is Imran Khan’s vow to eradicate corruption and the second, what Mr Ijaz chooses to allege; his fondness for the Taliban. Let me try and elaborate a bit on both. The Pakistan Tehreek-i-Insaf and Imran Khan are indeed determined to finish corruption from the country and the vow is that ‘high level’ corruption will be finished in ‘90’ days not ‘19’ days. This confusion on the number of ‘days’ is misreporting by a section of the media and it was simply a mishearing of what Imran Khan said. To start questioning his mental faculties on a misreport just shows what kind of hate filled mindset the writer has.
Secondly, on the question of Taliban: again, a section of the media has distorted Imran Khan’s message. A letter does not provide the space to elaborate in totality his point of view but simply put, he does not subscribe to the militant ideology of any of the radical organisations. His point of view is that, instead of carrying out a virtual genocide in the tribal areas through a military campaign, a peace process be initiated in which the local tribes take the responsibility of maintaining peace and isolating those, who when isolated would be nothing more than criminals. Once they have been marginalised they can be dealt with.
People like Mr Ijaz are a rare variety of liberals found only in Pakistan who actually want military operations, bombings, strafing and killings on a large-scale. Imran does not believe this solves anything. Indeed, he feels it adds to militancy because of the inevitable collateral damage. He is a national leader who believes in bringing all the people together, whatever their ethnicity or ideology. This is the core reason why people like the writer himself are so anguished by his rise.
Shafqat Mahmood
Secretary Information
Pakistan Tehreek-e-Insaf
IMRAN KHAN : A PRAYER FOR PAKISTAN
Cricket's world former champion, international playboy, wants to be Prime Minister. After fifteen years of struggle in political world, he's about to achieve.
The pipers and drummers beating a frenzied pace, speakers blaring Pakistani pop and rap. The crowd presses against the gates of the cricket stadium despite the baton of the officers attempting to control the crowd. Gujar Khan's stadium is in a lost village in Punjab, its an dusty field surrounded by rickety bleachers, but the 20.000 or 30.000 people didn't come to see a match. Imran Khan captain of the team that had won Pakistan's only World Cup in 1992, he no longer plays cricket. He embarked on a sport more ferocious : politics.
The former playboy, with his rock star look, who haunted the London nightclubs with wife at this time, Jemina Goldsmith, a British-Jewish millionaire, now frequent the electorate ultra-fundamentalists and tries to gather Pakistan's Taliban modern wing. He exchanged the jet-set for help poor people, in a country where nearly a quarter of the 180 million people undergo regularly famine. Imran Khan divorced his wife in 2004, seeing rarely his children, who went back to London with their mother, he travels around the country in a protected car. His aim : become the Prime Minister.
The party he founded, Tehreek-e-Insaf (Movement for Justice in Pakistan PTI) was a minor party in the nation politics for fifteen years. Where the families parties almost alternate in power, between military coup and murders. Although admired for his status as sportsman, Imran was seen for a long time as a political marginal, even as a populist with a unstable policies and changing alliances. But his struggle against the corruption and his free hospital, eventually emerged his personality. His party's gatherings have attracted recently more than 100.00 people in Karachi and Lahore, and commentators suggest a possible tsunami in the general elections scheduled for later this year or early 2013.
This Friday, Imran Khan's gigantic posters are displaced each 100 meters on the road to Gujar Khan. Overcrowded buses, full of Imran 's supporters took this road in order to attend the gathering. A convoy got strafed by a political rival through the village. There were two serious injuries. The same day, further south in Punjab, a family council decided to put to death a newly married couple, because they get married without parental consent. Further East, a U.S drone attack killed 16 people in the province of Waziristan. “It's a violent country, that's why a complete break from the system as propose by Imran raised so much hope” explains, one of former cricketer's assistant also philosopher.
In the stadium, the crowd suddenly becomes agitated. Protected by his escort which had difficulty to find his way, Imran climbs rickety containers that serve as carpeted platform. The announcer's voice ignites. It heralds the arrival of “Khan Tsunami”, the man who wants to clean up Pakistani politics. To see the fervour of his slogan cheering in chorus, we can believe that he has a chance...
The next day, the calm is back, Imran Khan back to his villa designed by his former wife, top of Islamabad's hills, backed by Himalayas beautiful foothills. Despite of his age (59), Imran Khan kept his athletic body and a polite attitude but a little bit rude as best British schools former student and then of Oxford's student. However, his eyes shine, his breath becomes faster when he talks about his political hopes.
PARIS Match : You were seen as an outsider, what did you do to change people minds ?
Imran Khan : The determination is very important in politics, you have to believe that at the end the result would be in your favour. It's like in cricket : you can lose a lot of matches, but as long as you believe that there is a chance, you are not defeated. I started playing cricket when I was 9, and I always confident about that a day I ll win the World Cup. Pakistani team had a lot of difficulties but at the end we won. I think that because of cricket I got the discipline and strength needed to persevere during my fifteen years of struggle, since I have founded my party.
However, how do you explain this sudden success of your party in a few months ?
Since fifteen years, I struggling against the growing corruption by this country leaders. The leaders of traditional parties, Bhutto's clan (former Prime Minister; murdered in 2007) and Nawaz Sharif (another former Prime Minister) are true Mafia. They stole billions of dollars, proved. Nobody trusts them any more. In 2010, when there were a flood in Pakistan, I was the only one to who people accepted to donate money because they trusted me. Because they knew I was the only one who would really help those people in need. Since, we got more and more memberships.
PM : What alternative do you offer ? In what your are more credible ?
IK : On the corruption its obvious. I had published my heritage as in Western countries, I am also the one who had shown his tax card. The others amass fortunes that they send to abroad, I have made my fortune in abroad but I repatriated to Pakistan. In addition to, I have no personal fortune. This villa, I built it by selling my England's house.
“America suppose to be our ally but their drones attack us each week, my people are humiliated ”.
PM :Who are your members ?
IK : we use internet a lot, that's why we got a lot of young people and from big cities. In the provinces, feudal system is still there, and local lords strictly control the electorate, as they were managing animals. But things are changing. Even in countryside, we are creating a groundswell. Our party has a million registered members, and we are expecting to quadruple their number in three coming months. Anyway, it will be our only way to win and break the status quo : by changing everything. That's why we started calling me 'Tsunami khan”.
PM : because of your anti-political 's critiques, some consider you as an agent linked with Army to maintain the control.
IK : It is not true, I am independent of Army and of ISI (very powerful secret service). Moreover, I opened an investigation in order to expose them, to prove that they had paid millions of dollars to competing parties. If I become Prime Minister, I will ensure that the Army respects the Constitution and finally stop influencing politics. If the Army is so empowered today, it is because the absence of a civilian leadership.
PM : You are accused to be a populist, you want vote of fundamentalist, you want to be their ally with radical parties and you criticize America. What would be your program if you are elected ?
IK : I am not populist, I am rational. The American have failed in Afghanistan and NATO has to go. In Pakistan, we suffered 40.000 dead since the beginning of the “war against terrorism”, and for what ? The Pakistanis have never been so humiliated in their history. Our citizens are arrested without trial, imprisoned at Guantanamo.
PM : However, many describe Pakistan as “the most dangerous country in the world”, seen as a supporter of Taliban and many other militias in a hidden war against India, armed with nuclear weapons. Do you think that this country can covert up without Washington's support ?
Yes, and in any case, the conditions could not be worse now. Concerning India; I am in favour of sincere negotiations that would resolve once and for all the status of Kashmir (region contested by the two countries). I was always against nuclear power and when we reach a real solution, I will support a bilateral nuclear disarmament. Regarding the Taliban, it is largely a non-issue. Islam is a religion of moderation. There is let say 5% of extremist ideologues who have thrived because of U.S violence. The rest are just frustrated Afghans and Pakistanis because they invade their country or attack them. If drones attacks ended, the Pakistani Army 's operations in the tribal areas on the border, and terrorism would ended to.
PM : Is that true that you divorced your wife, because it was impossible for you to win by being married to a British ?
IK : My schedule as Politician is very tight, that probably not helped in a couple life, but Jemima and I divorced for personal reasons. We are still close even if she had remake her life separately and me to. We are still in touch and our sons (Suleiman and Kasim, 16 and 14) come often here to see me. Jemima led a demonstration when I was imprisoned, she also came to Pakistan a few months ago for a rally that I have organised against drone attacks.
PM : You can be elected head of a conservator country without being married ?
IK : I think so. Anyway, if the question is 'Should I get married to become Prime Minister ?” Then the answer is no. I am ready to do everything to help my country, really everything? But I am not willing to get married just to win elections (laughs).
PM : Do you fear for you security ? Politics is dangerous au Pakistan ?
IK : It's dangerous, sometimes vicious. I am attacked, slander. And my party is gaining power, it's irritating Mafia. Of course, there are risks of terrorism acts or murder. I am told to take more precautions. But that won't stop me. I believe in destiny and I have a job to do. I am not afraid of death.
The pipers and drummers beating a frenzied pace, speakers blaring Pakistani pop and rap. The crowd presses against the gates of the cricket stadium despite the baton of the officers attempting to control the crowd. Gujar Khan's stadium is in a lost village in Punjab, its an dusty field surrounded by rickety bleachers, but the 20.000 or 30.000 people didn't come to see a match. Imran Khan captain of the team that had won Pakistan's only World Cup in 1992, he no longer plays cricket. He embarked on a sport more ferocious : politics.
The former playboy, with his rock star look, who haunted the London nightclubs with wife at this time, Jemina Goldsmith, a British-Jewish millionaire, now frequent the electorate ultra-fundamentalists and tries to gather Pakistan's Taliban modern wing. He exchanged the jet-set for help poor people, in a country where nearly a quarter of the 180 million people undergo regularly famine. Imran Khan divorced his wife in 2004, seeing rarely his children, who went back to London with their mother, he travels around the country in a protected car. His aim : become the Prime Minister.
The party he founded, Tehreek-e-Insaf (Movement for Justice in Pakistan PTI) was a minor party in the nation politics for fifteen years. Where the families parties almost alternate in power, between military coup and murders. Although admired for his status as sportsman, Imran was seen for a long time as a political marginal, even as a populist with a unstable policies and changing alliances. But his struggle against the corruption and his free hospital, eventually emerged his personality. His party's gatherings have attracted recently more than 100.00 people in Karachi and Lahore, and commentators suggest a possible tsunami in the general elections scheduled for later this year or early 2013.
This Friday, Imran Khan's gigantic posters are displaced each 100 meters on the road to Gujar Khan. Overcrowded buses, full of Imran 's supporters took this road in order to attend the gathering. A convoy got strafed by a political rival through the village. There were two serious injuries. The same day, further south in Punjab, a family council decided to put to death a newly married couple, because they get married without parental consent. Further East, a U.S drone attack killed 16 people in the province of Waziristan. “It's a violent country, that's why a complete break from the system as propose by Imran raised so much hope” explains, one of former cricketer's assistant also philosopher.
In the stadium, the crowd suddenly becomes agitated. Protected by his escort which had difficulty to find his way, Imran climbs rickety containers that serve as carpeted platform. The announcer's voice ignites. It heralds the arrival of “Khan Tsunami”, the man who wants to clean up Pakistani politics. To see the fervour of his slogan cheering in chorus, we can believe that he has a chance...
The next day, the calm is back, Imran Khan back to his villa designed by his former wife, top of Islamabad's hills, backed by Himalayas beautiful foothills. Despite of his age (59), Imran Khan kept his athletic body and a polite attitude but a little bit rude as best British schools former student and then of Oxford's student. However, his eyes shine, his breath becomes faster when he talks about his political hopes.
PARIS Match : You were seen as an outsider, what did you do to change people minds ?
Imran Khan : The determination is very important in politics, you have to believe that at the end the result would be in your favour. It's like in cricket : you can lose a lot of matches, but as long as you believe that there is a chance, you are not defeated. I started playing cricket when I was 9, and I always confident about that a day I ll win the World Cup. Pakistani team had a lot of difficulties but at the end we won. I think that because of cricket I got the discipline and strength needed to persevere during my fifteen years of struggle, since I have founded my party.
However, how do you explain this sudden success of your party in a few months ?
Since fifteen years, I struggling against the growing corruption by this country leaders. The leaders of traditional parties, Bhutto's clan (former Prime Minister; murdered in 2007) and Nawaz Sharif (another former Prime Minister) are true Mafia. They stole billions of dollars, proved. Nobody trusts them any more. In 2010, when there were a flood in Pakistan, I was the only one to who people accepted to donate money because they trusted me. Because they knew I was the only one who would really help those people in need. Since, we got more and more memberships.
PM : What alternative do you offer ? In what your are more credible ?
IK : On the corruption its obvious. I had published my heritage as in Western countries, I am also the one who had shown his tax card. The others amass fortunes that they send to abroad, I have made my fortune in abroad but I repatriated to Pakistan. In addition to, I have no personal fortune. This villa, I built it by selling my England's house.
“America suppose to be our ally but their drones attack us each week, my people are humiliated ”.
PM :Who are your members ?
IK : we use internet a lot, that's why we got a lot of young people and from big cities. In the provinces, feudal system is still there, and local lords strictly control the electorate, as they were managing animals. But things are changing. Even in countryside, we are creating a groundswell. Our party has a million registered members, and we are expecting to quadruple their number in three coming months. Anyway, it will be our only way to win and break the status quo : by changing everything. That's why we started calling me 'Tsunami khan”.
PM : because of your anti-political 's critiques, some consider you as an agent linked with Army to maintain the control.
IK : It is not true, I am independent of Army and of ISI (very powerful secret service). Moreover, I opened an investigation in order to expose them, to prove that they had paid millions of dollars to competing parties. If I become Prime Minister, I will ensure that the Army respects the Constitution and finally stop influencing politics. If the Army is so empowered today, it is because the absence of a civilian leadership.
PM : You are accused to be a populist, you want vote of fundamentalist, you want to be their ally with radical parties and you criticize America. What would be your program if you are elected ?
IK : I am not populist, I am rational. The American have failed in Afghanistan and NATO has to go. In Pakistan, we suffered 40.000 dead since the beginning of the “war against terrorism”, and for what ? The Pakistanis have never been so humiliated in their history. Our citizens are arrested without trial, imprisoned at Guantanamo.
PM : However, many describe Pakistan as “the most dangerous country in the world”, seen as a supporter of Taliban and many other militias in a hidden war against India, armed with nuclear weapons. Do you think that this country can covert up without Washington's support ?
Yes, and in any case, the conditions could not be worse now. Concerning India; I am in favour of sincere negotiations that would resolve once and for all the status of Kashmir (region contested by the two countries). I was always against nuclear power and when we reach a real solution, I will support a bilateral nuclear disarmament. Regarding the Taliban, it is largely a non-issue. Islam is a religion of moderation. There is let say 5% of extremist ideologues who have thrived because of U.S violence. The rest are just frustrated Afghans and Pakistanis because they invade their country or attack them. If drones attacks ended, the Pakistani Army 's operations in the tribal areas on the border, and terrorism would ended to.
PM : Is that true that you divorced your wife, because it was impossible for you to win by being married to a British ?
IK : My schedule as Politician is very tight, that probably not helped in a couple life, but Jemima and I divorced for personal reasons. We are still close even if she had remake her life separately and me to. We are still in touch and our sons (Suleiman and Kasim, 16 and 14) come often here to see me. Jemima led a demonstration when I was imprisoned, she also came to Pakistan a few months ago for a rally that I have organised against drone attacks.
PM : You can be elected head of a conservator country without being married ?
IK : I think so. Anyway, if the question is 'Should I get married to become Prime Minister ?” Then the answer is no. I am ready to do everything to help my country, really everything? But I am not willing to get married just to win elections (laughs).
PM : Do you fear for you security ? Politics is dangerous au Pakistan ?
IK : It's dangerous, sometimes vicious. I am attacked, slander. And my party is gaining power, it's irritating Mafia. Of course, there are risks of terrorism acts or murder. I am told to take more precautions. But that won't stop me. I believe in destiny and I have a job to do. I am not afraid of death.
Dear Indian media, please stop spreading hate – The Express Tribune Blog
Dear Indian media, please stop spreading hate – The Express Tribune Blog
Last night I was able to catch a quick glimpse of the news that is being broadcasted in India currently. Since the alleged cross border raid by Pakistani forces that left two Indian soldiers dead, there has been much speculation.
Barkha Dutt, an Indian journalist fairly well known on this side of the border, read out a very tense, stern, hyped-up monologue that set the tone for her entire show.
Her emphasis, time and again, on the “unprovoked” aggression from the Pakistani side as well as the “gruesome” and “horrific” nature of the attack stood out.
Unprovoked because the Indian Army was attacked on its side of the LoC and had not launched an adventure of its own. Gruesome because according to the anchor, “one soldier was decapitated and the other may as well have been decapitated.”
For those who are still unaware, the Indian Army’s Northern Command has denied that either soldier was decapitated or had their throats slit, according to Reuters.
How the decapitation story found its way into the discourse is brilliantly chronicled here. Also, this report by an Indian website confirms that the alleged attack by the Pakistani forces seems to have been in response to an earlier raid by the Indian army, on January 6, that left one Pakistani soldier dead and another injured.
So the attack was neither “gruesome”, nor “unprovoked.” It was simply retaliation for an earlier Indian raid and it is still only “alleged.” Why?
There is a UN Military Observation mechanism already in place, on both sides of the LoC that can be called upon to investigate incidents of cease fire violations. India had not, until last night, called upon the UN mission to investigate the incident.
The UN mission is though going to investigate the January 6 incursion by Indian forces, which was promptly reported by the Pakistani side. As opposed to the patrol party engaging in a firefight, as happened on January 8, Indian forces physically attacked a Pakistani post and while retreating left behind a gun and a dagger.
Based on the better evidence, Pakistan appears to have a stronger case to complain.
Yet it is the Indian media, with even the more moderate anchorpersons, building an emotional, and hyped up narrative of barbarity and adventurism against Pakistan.
Politicians have played their part sure, but the charge is firmly being led by the media.
The sensationalism means that the Indian Army’s initial raid, which actually escalated tensions along the LoC, has been erased from the discourse.
Moreover a misreporting of the facts, coupled with TV screens flashing “When will India wake up” in red, are driving an increasingly hostile reaction against Pakistan.
The Pakistani media on the other hand did not raise much hue and cry on the Jan 6, 2012 incident.
A part of the reason could be that we are more focused on the so called WoT. However it is also true, and more relevant, that large sections of the Pakistani media are actively working to bring Pakistan and India closer.
That is why the media is careful not to over-hype incidents that can derail the peace process and put the perpetually strained relations between the countries under more pressure. We love our soldiers as much as the other side, and we have our fair share of hawks eager for confrontation, but that didn’t stop the media from taking a cautious, reasoned approach.
The irresponsible and sensationalist stances taken by the Indian media can thus push their counterparts in Pakistan into a very uneasy corner. Already there is valid criticism on the media for not presenting Pakistan’s case as well, and as forcefully, as it should have. Parts of the media have in response taken sterner lines.
This will only grow if the Indian media doesn’t change its attitude, and the resolve on this side to keep the larger interest in mind will weaken. Journalists seen as pro-India will be called out and their credentials called into question. When one or two channels finally take the aggressive “when will we wake up” line, others will most likely follow.
The Pakistani media might have taken the pro-peace, some would say pro-appeasement, line with regards India, but they won’t be able to hold it for long if their Indian counter-parts keep sacrificing reason on the altar of sensationalism.
Do you approve or disapprove of the way the Indian media is reporting the cross-border firing?
- Disapprove (67%, 311 Votes)
- Approve (33%, 156 Votes)
Total Voters: 467
This post originally appeared here
Subscribe to:
Posts (Atom)