Monday, August 5, 2013

ایسے منصف سے عداوت ہے مجھے


شرمناک کیسے۔۔ ۔زبان پھسلی توبات دور تلک جائے گی

شرمناک کیسے۔۔ ۔زبان پھسلی توبات دور تلک جائے گی
******************************
نمل نامہ (محمدزبیراعوان ) سپریم کورٹ نے عمران خان کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جمعہ کوجواب طلب کرلیاہے ۔اخباری رپورٹ کے مطابق رجسٹرار کے نوٹ پر عدالت نے قراردیاہے کہ رکن قومی اسمبلی نے عدلیہ کو سکینڈلائز کرنے، ججوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور عدلیہ کا تمسخر اُڑانے کی کوشش کی ۔ رجسٹرار نے نوٹ میں لکھاکہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے 26جولائی کو پریس کانفرنس میں عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے کردار کو شرمناک قراردیا ۔سپریم کورٹ کی طرف سے توہین عدالت کا نوٹس ملنے کی خبرکیساتھ ہی جیسے میں تو ماضی میں ہی کھوگیا۔ ابھی کل ہی کی بات ہے کہ اِسی سپریم کورٹ میں الطاف حسین کے عوامی جلسے میں کراچی کو پاکستان سے الگ کرنے جیسے بیانات پرعدالت عظمیٰ میں درخواست دائر کی گئی جسے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے مسترد کرتے ہوئے کہاکہ وہ جلسے اور تقریروں پر کیس نہیں چلاسکتے ۔ مجھے یقین ہے کہ عمران خان نے پریس کانفرنس میں تقریر ہی کی ہوگی یاپھر کسی سوال کا ہی جواب ہوسکتاہے ۔ ۔
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
۔ عمران خان نے بھی تقریر ہی کی ہوگی جس پر نوٹس لیاگیا۔ اگر دوہرے معیار ختم نہ ہوئے تو اکیلا عمران خان نہیں بلکہ مسلم لیگ ن کے علاوہ دیگر بہت سارے لوگ بھی دانتوں کے نیچے زبان دبائے بیٹھے ہیں۔الطاف حسین کو چھوڑیں ،فیصل رضاعابدی کو ہی دیکھ لیں جواِسی عدلیہ کے بعض ججوں کیخلاف کاغذات کی بوریوں کی بوریاں ہی اُٹھالاتا اور میڈیا پر چیف جسٹس سے اپیل کرتاکہ اُسے توہین عدالت کانوٹس دیں یا پھرویسے ہی بلالیں لیکن کسی نے آج تک اُس کی بات سنی تک نہیں۔۔۔ سابقہ دورحکومت میں اِسی سپریم کورٹ اور اِنہی ججوں نے منتخب وزیراعظم کو بھی گھر بھیجا ہے اور دنوں میں فیصلے ہوتے رہے جس کا شکوہ کئی دفعہ چیف جسٹس کے دوست خاص اعتزازاحسن بھی کرچکے ہیں اور ایک پاورپراجیکٹ میں کرپشن سے متعلق اعتزازاحسن تحقیقات کا مطالبہ بھی کرچکے ہیں لیکن کوئی نوٹس نہیں ہوسکا۔ ۔ ۔اعتزازاحسن نے ہی کہاکہ صدارتی انتخابات سے متعلق فیصلے پر اُنہیں بھی چیف جسٹس پر اعتمادنہیں۔۔۔ مان لیا کہ عمران خان نے وزیراعظم کی نشست حاصل کرنے میں ناکامی پر اپنی توپوں کا رخ سپریم کورٹ کی طر ف کیا لیکن عدالت عظمیٰ کے ہی صدارتی انتخابات سے متعلق فیصلے پر الیکشن کمشنر گھر جاچکے ہیں اور لاہور ہائیکورٹ بار نے چیف جسٹس اور دو دیگر ججوں پر مس کنڈکٹ کا الزام لگایااوراِسی الزام پر سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں جانے کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظورکی ۔عمران خان کو تو نوٹس مل گیا اوروہ معافی کی بجائے قانونی دفاع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور بذات خود صرف اپنے وکیل کے ہمراہ جمعہ کو عدالت میں پیشی کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن لاہورہائیکورٹ بار کا کیابنے گا؟
ٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓٓ
اِسی بار نے عدلیہ کی بحالی کیلئے تگ ودو کی ،لاٹھیاں کھائیں اور جیلیں کاٹیں اور پوری قوم اس بات کی گواہ ہے۔ کیا وہ بھی اپنی قربانیوں پر پانی پھیرناچاہتے ہیں ؟ایسا قطی طورپر نہیں ۔ اگر عمران خان نے سپریم کورٹ میں جاکرعام انتخابات سے متعلق اپنے تمام تحفظا ت کھلی عدالت میں کورٹ نمبر ایک میں بیان کرناشروع کردیئے تواُس وقت جج صاحبان کیاجواب دیں گے ؟تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کے دھرنوں اور ملک بھرمیں بے چینی کے باوجود ازخودنوٹس نہ لینے پر کس طرح جج صاحبان عمران خان کو مطمئن کریں گے ؟ کیا سپریم کورٹ بھی کسی دباﺅ میں آکر فیصلے کرتی ہے ؟ شیخ رشید التحریر سکوائر بنانے کی باتیں کررہے ہیں ۔اینکر حضرات کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کو کہناچاہیے کہ اُن کے ساتھ زیادتی ہوئی،سپریم کورٹ بھی بات نہیں سن رہی ، الیکشن کمیشن بھی نہیں سن رہا اور جو کچھ کہا میں اس کی کوئی توجیہات پیش کرنے نہیں آیا، میرے ساتھ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے اور یہ پاکستان کے سب سے بڑے فراڈ الیکشن تھے جس کے نتیجے میں ایک جعلی مینڈیٹ دیا گیا اور کہیں کہ ہاں میں اپنی بات پر قائم ہوں اور پھر اس کیس کو لڑیں۔عمران خان کی عدلیہ کی بحالی کیلئے بھی کوششیں کیں اور پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں عدالتی احکامات پر عمل درآمدنہ ہونے پر بھی سخت موقف اختیار کیا۔سوشل میڈیا پر بھی انسان ہی بیٹھے ہیں ، پاکستان میں سوشل میڈیا پر مہم چلانے کی خالق جماعت کے سربراہ کو توہین عدالت کاشوکاز نوٹس ملے تووہ کیسے خاموش رہ سکتے ہیں ۔ کچھ لوگ تو عمران خان کو اپنے بیان پر ڈٹے رہنے کے ساتھ ساتھ چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ کرنے کا بھی مشورہ دے رہے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی تو چیف جسٹس کا نام لیے بغیر مطالبہ کرہی چکی ہے ۔۔عدالتی نوٹس کی وجہ سے بجلی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ چھپ گیا ہے اور یقیناً اس نوٹس کا مقصد حاصل کیا جا چکا ہے !!!!میں کچھ دوستوں سے اتفاق کرتاہوں کہ سپریم کورٹ کوئی نیا محاذ کھولنے سے گریز کرے گی اور کوئی ایسی قانونی شق نکل آئے گی کہ اگر عمران خان معافی نہ بھی مانگیں تو عدالت وارننگ کیساتھ کیس خارج کردے اوراپنانوٹس واپس لے لے لیکن ۔۔۔لیکن اگر عمران خان اس موقعے پر کوئی مہم جوئی کرنا چاہے تو کربھی سکتا ہے۔۔شائد کوئی راستہ مل جائے۔۔۔
*************************

ابصار عالم صاحب!

ابصار عالم صاحب!

آپ کی زبان سے اترتے ہوۓ میٹھے میٹھے نشتر آپ کی حب الوطنی کا وہ ثبوت ہیں جو ہر تشنہ لب لکھاری چاہتا ہے کہ وہ شہرہ آفاق ہو۔
آپ پریشان نہ ہوں ہم نے اپنی سوچ بدل ڈالی، آپ ہمارے قائد یا ہماری شان میں کوئی بھی "شرمناک" بات یا تحریر زود زبان یا زود قلم لائیں گۓ ہم اس بات یا تحریر کو سر پلکوں پہ بٹھائیں گۓ۔

...
آپ کا گلہ تو کچھ اور ہے ہمارا گلہ بس اتنا سا ہے کہ

ہم دعا لکھتے رہے وہ دغا پڑھتے رہے
اک نقطے نے محرم سے مجرم کر دیا

اتنا سی عرض و شنید ہے کہ رويے بنتے نہیں بناۓ جاتے ہیں اور ہم کو وہی مل رہا ہے جس کی آپ جیسوں نے ذہنی نشونما کی اور اس مقام تک پہنچایا، یہاں بھی عرض کرتے چلیں کہ ہم پی ٹی آئی والے

آشفتگی سےاس کی اسے بیوفا نہ جان
عادت کی بات اور ہے دل کا برا نہیں

اور اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ

تیرا پاکستان ہے نہ میرا پاکستان ہے
اس کاپاکستان ہےجومنصف پاکستان ہے

تو آپ کی اطلاع کے لۓ عرض ہے کہ پاکستان کسی فرد واحد کے باپ کی جاگیر نہیں ہم سب پاکستان کے وارث ہیں۔
آپ اپنی اصلاح کریں تاکہ آپ کی باتوں میں اثر ہو اور ہم اس سے متاثر ہو کر فلاح پا سکیں ۔

اللہ پاک ہم سب کو راۂ ہدایت نصیب فرمائیں
آمین

نوٹ:
آپ تمام احباب سے گزارش ہے کے اس تحریر کو زیادہ سے زیادہ شئر کریں اور کسی کو بھی غلط الفاظ اور لہجہ سے متوجہ نہ کریں ، جو لوگ یہ تاثر لے کر بیٹھ گۓ ہیں کہ ہمارا سوشل میڈیا تعمیری سوچ کا حامل نہیں بلکہ اخلاق سے گرا ہوا میڈیا ہے، ہم ان کو اب تہذیب سکھایئں گۓ۔۔۔۔۔۔انشاء اللہ

asad umar views about imran khan

مجھے عمران خان کا پتا ہے مجے عمران خان کی سیاست کا پتا ہے اور سارے پاکستان کو پتا ہے سی ڈیز بانٹی گئی اور پتا نہیں کیا کیا کہا گیا اور اس کا نتیجہ آپ نے دیکھ لیا میں خان صاحب کو ایک مشورہ دوں گا کہ مولانا فضل الرحمان کو تو کورٹ لے ہی جائیں جتنا یہ قوم کے سامنے کھل کر جھوٹ بولتے ہیں : اسد عمر

اگر سپریم کورٹ اور سیاستدان آمنے سامنے آ گئے تو معاملہ واقعی ہی عدالت کی بجائے سڑکوں پر طے ہو گا، اگر عمران خان کو سزا ہو جاتی ہے تو کیا آپ چپ کر کے بیٹھ جائیں گے ؟ : کاشف عباسی
کون لے جارہا ہے معاملہ سڑکوں پر ؟ رک جائیں کاشف یہی پر، جس دن الیکشن ختم ہوا اس کے دو دن بعد لوگ سڑکوں پر تھے نہ ، ووٹر خود نکلا ہوا تھا لیڈر نے نہیں بلایا تھا بلکہ تحریک انصاف کا ووٹر خود نکلا ہوا تھا اور لیڈر کو کوس رہے تھے کہ ہمارے لیڈر کہاں ہیں لیکن تحریک انصاف نے کہا کہ ہم قانون کا راستہ لیں گے ہم الیکشن کمیشن کے پاس جائیں گے ہم کورٹ سے مدد لیں گے ،

سپریم کورٹ کو پتا ہے سب کو پتا ہے اور اب یہ ایسے کہہ رہے ہیں کہ جیسے تحریک انصاف جو کہہ رہی ہے ان ڈبوں میں سے واقعی ہی دھاندلی نکلے گی بھئی آپ تو کلیم کر رہے ہیں نہ کہ دھاندلی نہیں ہوئی کروا دیں ایک بار تھمب ایکسپریشن چیک ہم خود ہی ذلیل ہو کر بیٹھ جائیں گے کہ تحریک انصاف نے خامخواہ شور مچایا ہوا تھا یار ہمیں گندا کر دیں نا . لیکن ایک بار اس معاملے کو حل تو کر دیں نا : اسد عمر

Sunday, August 4, 2013

کشمیر میں قران کو جلایا گیا، لوگوں نے نے وہاں احتجاج کیا، تو ہندوستانی فوج نے وہاں قتل و غارت مچا دی. ہمارے میڈیا نے اس کو بلکل کور نہیں کیا بلکہ وہ ننگی قطرینہ کیف کو دکھانے میں مصروف تھے...یہ قطرینہ تو ہمارے لئے عذاب ہی بن گئی ہے...میڈیا کا سارا زور قطرینہ کیف کی نیکر پر ہے - مبشر لقمان

ایک بات میں کننفرم کر سکتا ہوں کہ الطاف حسین سخت بیمار ہیں - اور ان کی حالت دن بدن خراب ہو رہی ہے - اور اگر میرا سورس ٹھیک ہے تو تو الطاف حسین کو آخری اسٹیج کا کینسر ہے -

اور میں یہ بھی کنفرم کر سکتا ہوں کہ الطاف حسین کو گرفتار کیا گیا اور پھر ضمانت پر رہا کر دیا گیا - اسی لیے ان کی سرگرمیاں کافی کم ہو گئی ہیں - مبشر لقمان

... http://www.siasat.pk/forum/showthread.php?200880-Lord-Nazeer-and-Mubasher-Lucman-Aug-3rd-2013-Qatreena-Kaif-more-important-than-Kashmir-massacre


 


Examplary KPK Budget ! Excellent start by PTI..Emphasis on Education, Health and Public welfare.

NO NEW TAX imposed in KPK's
- 15% increase in Salaries and Pensions announced�

- Rs 22.87 billion has been allocated for Health (last year 10 B)
- Rs 66.6 billion has been allocated for Education

(last year 6.5 B)
- Rs 23.78 billion allocated for Police
- Rs 3.1 billion has been allocated for Irrigation
- Rs 1.9 billion has been allocated for Vocational Education and training
- Rs 2.9 billion allocated for Agriculture
- Rs 1.2 billion allocated for Environment
- Rs 4.9 billion allocated for Communication and #Works
- Rs 24 billion allocated for Pensions
- Special fund allocated for LocalBodies elections
- Rs 2.5 billion allocated for subsidy on Wheat
- Annual Dev Programme total of 983 project with 609 ongoing & 374 new
- Rs 300 million allocated for model city Buner
- Rs 10.25 billion allocated for construction of Roads & Bridges
- Rescue 1122 will be established in SWAT,
- Rs 80 million allocated for Tourism

APKI KYA RAYE HAI...

آپ کی کیا رائے ہے۔۔۔؟؟؟

اگر عمران خان کا دل ، دماغ روح اور ضمیر اس بات پر مطمئن ہیں کہ عمران نے کوئی غلطی نہیں کی پھر اس کو ڈٹ جانا چاہیے نتائج کی پرواہ کیے بغیر، پھانسیاں اور سزائیں انسانوں کے لیے ہی بنی ہیں - لیکن صرف اور صرف اسی صورت میں کہ اندر سے عمران مطمئن ہو -

اس کی وجہ یہ ہے کہ گناہ اور غلطی کا اور کسی کو پتا ہو نہ ہو انسان خو د جانتا ہے - لیکن اگر انسان کو پتا ہو کہ اس سے غلطی ہوئی تو پھر معافی مانگنے کے لیے بھی اتنی ہی جرات چاہیے جتنی ڈٹنے کے لیے
...

اعلی عدلیہ ماں کی طرح ہوتی ہے اس سے آپ احتجاج کر سکتے ہو اختلاف کر سکتے ہو ان کی توہین نہیں کی جاسکتی - شرمناک گالی ہے یا نہیں اس کا فیصلہ میری اور کسی اور کی رائے سے نہیں ہو گا بلکہ ڈکشنری فیصلہ کرے گی -

اس لیے اب عمران خان کو خود فیصلہ کرنا ہے اور وہ باضمیر آدمی ہے اسے اپنے ضمیر کا ثبوت دینا چاہیے ، اگر وہ سمجھتا ہے کہ غلطی نہیں کی تو پھر ڈٹ جائے اور نتائج کی پرواہ نہ کرے لیکن اگر اس کا دل کہتا ہے کہ غلطی ہوئی تو معافی مانگنے میں کوئی حرج نہیں - حسن نثار

Friday, August 2, 2013

Why I want Imran Khan to Lead Pakistan

Why I want Imran Khan to Lead Pakistan


 People say Imran Khan is a failed politician!
 
I fully endorse their views and respect their thoughts; there is no doubt Imran Khan (IK) as a Politician, is a Failure. If someone allows me, I call him an utter disaster in politics. But, wait a minute! I do not call him a Politician, to me Mr. Imran Ahmed Khan Niazi is a Statesman. Let me compare a few notes on IK the Statesman versus Conventional Politicians of Pakistan:
 
1.A politician thinks of the next election, a statesman thinks of the next generation.IK did not contest 2008 election after promising to boycott or did he?
 
2.A politician thinks of himself first, a statesman thinks of the country first.IK doesn’t have lavish properties outside the country.
 
3.Anyone elected to office is a politician; a statesman promotes the public good with integrity.(Statespersonship conveys a quality of leadership that organically brings people together; and of eldership, a spirit of caring for others and for the whole.) Is there any politician in Pakistan who promotes the public good with integrity? There is none,but a statesman IK satisfies this criterion to the utmost.
 
4.A statesman is governed by the following principle: I must do what is best for the people as a whole.His job is political probity, even though he may face horrible conditions for carrying it out.  What are the principles of our Politicians,if there are any that would be news to me.IK has been the most consistent statesman. IK is working against all odds.
 
5.A politician makes the possible necessary,while a statesman makes the necessary possible.Tax Evasion is easily possible in present day Pakistan and most politicians have made it a necessary modus operandi in their lives.The statesman IK has made the tax payment necessary for himself.
 
6.A politician talks the talk; a statesman walks the walk. Present day Pakistani politicians talk about drone attack,but who went FATA to raise international awareness?
We,the Pakistanis, cannot afford to have yet another Politician to lead Pakistan. It is ripe time for us to elect a Statesman.PTI is the only political party that is led by a charismatic, energetic, visionary, passionate Statesman whose integrity cannot be questioned – IMRAN KHAN.
 
 Vote PTI to make a rendezvous with our destiny. The destiny which was dreamt by Iqbal and visualized by Jinnah.
 May Allah help us in achieving our endeavors and give strength to PTI, its workers, its leaders and its well-wishers to toil for the ultimate. May Allah open the eyes of day dreamers who blindly follow the looters of this nation.

"IMRAN KHAN THE REVOLUTIONIST"

The way Imran Khan has been rallying the youth over the years has now seen him put up a big show in Peshawar over the weekend. “Stop the drone strikes, or we’ll block Nato supplies to Afghanistan!” cried the angry cricketer-turned-philanthropist-turned politician from a stage that seemed more like a pulpit.
Khan is no diplomat; he does not know how to mince words, and believes in thinking aloud at all times. He boots for success and does not know of failure; even when failure strikes, as in his politics over the years, he picks up the pieces and starts walking again.
Nothing seems to bog him down, no obstacle appears insurmountable; he’s in it for the long haul. Add to this the personal charisma that he has carried all these years, and you have an endearing leader in him: relatively young, educated and articulate. He does not do doublespeak nor plays mind games, and is thus also a darling of the youthful electronic media, many of whose not as charismatic talk show hosts have been echoing the same mix of rightist patriotism in a new, empowered lingo. The only problem is that little of it is based on progressive thinking.
Safeguarding national honour is like protecting your women, believing that your honour lies in them, and as your possession, and that they are incapable of protecting it themselves. The truth is that they will remain incapacitated if you do not take steps to educate and emancipate them; make the same tools of life available to them as are to men. The same is true for any nation’s capacity to defend itself and its so-called national honour. Unless a nation has access to the wherewithal of modern life, the right education, a working healthcare system, the social net hedging the less privileged, gainful employment and opportunity for all, it lives a life of utter dishonour and low self-esteem.
It is not the West or the CIA that have done this to us. We’ve worked hard to achieve this ignoble status ourselves. The kind of education we impart, with heavy doses of right-wing rhetoric and a hollow sense of patriotism based on the hatred of others, instead of empirical knowledge and adherence of universal values, produces only bigots. Those not having access even to this shady mix of ideological social engineering then gang up on society to blow up schools, preferably girls’ schools, mosques and shrines alike. That’s their revenge on a society that is working to sully not its own honour but also that of the great Muslim faith, hence there can be no meeting point with them.
They must be eliminated to make room for the pious and the righteous to establish Allah’s writ in this unruly world which is full of evil attractions for the rich; a whole generation of pious sons must be raised, everyone of whom is a mujahid, ready to kill and maim all those who oppose Allah and his Kingdom. The world must be cleansed of all infidels. Muslims not buying into this world view must also be eliminated for they are agents of infidels. Now this is the emerging world that Imran Khan has set out to turn around on the back of the groundswell of his popularity amongst largely urban youth.
Given the rising anti-US sentiment, mainly in urban Pakistan, and with alleged help from certain powerful quarters that share his vision for an Islamic welfare state, where women and minorities are seen as burden, he is very likely to win more and more converts as he pushes ahead. And the first step in doing so is to cut off Nato’s supplies into Afghanistan, as proposed by him. The next would be to rescind Pakistan’s commitment to being a partner in America’s war on terror, because we’re a state armed with nukes, not Iraq or Afghanistan that could be invaded. In doing so he forgets one critical aspect: who will finance this newfound independence and the flagging about of national honour?
According to the political analyst, Khaled Ahmed, Pakistan only succeeds if it succeeds economically. He goes on to say that our economic success hinges very much on whether we give trade passage to willing, buying countries. This may mean giving passage to India and Central Asia from east to west and vice versa, China from north to south and vice versa, and the US and others as and when they need such a passage through Pakistan. Denying this passage will mean that the international community will have to go around us and make other, perhaps more expensive arrangements, like India has done for its oil supplies.
The US too can bypass Pakistan by exploring more expensive routes for Nato supplies but in the process it can isolate Pakistan completely, and bring its already troubled economy to a grinding halt. It will not need to militarily invade Pakistan, for we will have accomplished the needful ourselves. Where will then the urban youth, and those nouveau riche TV anchors will go to seek their comforts, more opportunities to prosper and live a better, more promising life, with less loadshedding, more air conditioning and international mobility? A revolution to regain national honour by asserting independence in an increasingly interdependent world will surely result in economic blockade and a nation so inclined left to rot in its own isolation, making it all the more irrelevant to the rest of the world. Drone attacks must stop but we have to remove the bait that brings them on in the first place.
In order to start putting things right, one does not start by blocking the roads or threatening to march on the capital to bring down an allegedly corrupt and inept government that has failed to deliver. Who else but Imran Khan should know that to treat cancer he had to build a well-equipped modern hospital instead of destroying the ones that were there and could not provide the needed treatment. The positive energy that went into building that state of the art treatment facility is what is required at the national level to start setting things right; an overdose of radical ideology just won’t cut it. It does not get any simpler than that.

Chairman Imran Khan Chairing a High Level Meeting of Departmental Secretaries of Khyber-Pakhtunkhwa.

Imran Khan strictly directed guidelines of PTI vision to the provincial bureaucracy for implementation in the province especially in health, education and local Govt system.

He Ordered Provincial Bureaucracy to Work Actively For The Cause Of Change In Khyber-Pakhtunkhwa.So that people of KPK Could get relief.


عمران خان کیا چاہتے ہیں اس کا جواب تو عمران خان ہی دے سکتے ہیں اور رہ گئی ان کی کیمپین تو " جتنا گڑ اتنا میٹھا " ، اگر ان کا ووٹر متحرک ہے اور واقعی ہی دھاندلی کا ساتھ دینا چاہتا ہے تو ان کی طبیعتیں صاف ہو جائے
 گی اور معاملہ سڑکوں اور گلیوں میں طے ہو گا

 یہ موقع بڑا غلط ہے عوام اتنی اذیت میں ہیں ایک تو اکنامک بحران اور دوسری طرف اگرعمران خان کا ورکر، جو کہ آرگنائز نہیں ہو گا . سڑکوں پر نکل آیا تو قیامت کا منظر ہو گا لیکن نتیجہ کیا نکلے گا تو جیسا آپ کو بتایا ہے کہ جس کا پلان ہوتا ہے وہی ہوتا ہے

جو الیکشن ہوا اس کی بنیاد ہی بوگس تھی جھوٹ پر مبنی الیکشن ، بہت سارے جرائم پیشہ لوگ آئے ہیں آپ 62 اور 63 کو روتے ہیں جھوٹ در جھوٹ بول کر یہ لوگ آگے آئے ہیں ان پر 62 اور 63 ماتم کرنے کے لئے رکھی ہے چاٹنے کے لئے رکھی ہے اگر تمہاری اوقات نہیں ہے کہ اس کو کر سکو تو اس کو اٹھا کر باہر پھینکو : حسن نثار

http://www.siasat.pk/forum/showthread.php?200469-Aaj-Kamran-Khan-Kay-Saath-2nd-August-2013-Hassan-Nisar

cheap justice

ایک طوطا اور مینا کا گزر ایک ویرانے سے ہوا، وہ دم لینے کے لئے ایک ٹنڈ منڈ درخت پر بیٹھ گئے- طوطے نے مینا سے کہا “اس علاقے کی ویرانی دیکھ کر لگتا ہے کہ الوؤں نے یہاں بسیرا کیا ہو گا”
ساتھ والی شاخ پر ایک الو بیٹھا تھا اس نے یہ سن کر اڈاری ماری اور ان کے برابر میں آ کر بیٹھ گیا- علیک سلیک کے بعد الو نے طوطا اور مینا کو مخاطب کیا اور کہا “آپ میرے علاقے میں آئے ہیں، میں ممنون ہوں گا اگر آپ آج رات کا کھانا میرے غریب کھانے پر تناول فرمائیں”-
اس جوڑے نے الو کی دعوت قبول کر لی- رات کا کھانا کھانے اور پھر آرام کرنے کے بعد جب وہ صبح واپس نکلنے لگے تو الو نے مینا کا ہاتھ پکڑ لیا اور طوطے کو مخاطب کر کے کہا ” اسے کہاں لے کر جا رہے ہو، یہ میری بیوی ہے”
یہ سن کر طوطا پریشان ہو گیا اور بولا ” یہ تمہاری بیوی کیسے ہو سکتی ہے، یہ مینا ہے اور تم الو ہو، تم زیادتی کر رہے ہو”
اس پر الو اپنے ایک وزیر با تدبیر کی طرح ٹھنڈے لہجے میں بولا “ہمیں جھگڑنے کی ضرورت نہیں، عدالتیں کھل گئی ہوں گی- ہم وہاں چلتے ہیں، وہ جو فیصلہ کریں گی، ہمیں منظور ہوگا”
... طوطے کو مجبوراً اس کے ساتھ جانا پڑا- جج نے دونوں طرف کے دلائل بہت تفصیل سے سنے اور آخر میں فیصلہ دیا کہ مینا طوطے کی نہیں الو کی بیوی ہے- یہ سن کر طوطا روتا ہوا ایک طرف کو چل دیا- ابھی وہ تھوڑی ہی دور گیا تھا کہ الو نے اسے آواز دی “تنہا کہاں جا رہے ہو، اپنی بیوی تو لیتے جاؤ”- طوطے نے روتے ہوئے کہا “یہ میری بیوی کہاں ہے، عدالت کے فیصلے کے مطابق اب یہ تمہاری بیوی ہے”
اس پر الو نے شفقت سے طوطے کے کاندھے پر ہاتھ رکھا اور کہا “یہ میری نہیں، تمہاری ہی بیوی ہے، میں تو صرف یہ بتانا چاہتا تھا کہ بستیاں الوؤں کی وجہ سے ویران نہیں ہوتیں بلکہ اس وقت ویران ہوتی
ہیں جب وہاں سے انصاف اٹھ جاتا ہے”-

See More

SUCH KARWA HI HOTA HAI.....



http://www.insaf.pk/News/tabid/60/articleType/ArticleView/articleId/16937/Rs-198-million-is-released-to-enhance-the-security-of-prisons-in-KP.aspx

سپریم کورٹ نے عمران خان کا مفصل تحریری جواب بھی مسترد کر دیا

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے مختصر تحریری جواب کو ناکافی قرار دے دیا تھا ۔عدالت نے عمران خان کو تفصیلی بیان جمع کرانے کیلئے ساڑھے گیارہ بجے کا وقت دیا تھا ۔ عمران خان نے ساڑھے گیارہ بجے دوبارہ مفصل تحریری جواب جمع کروایا جس میں عمران خان نے عدلیہ کے عزت و وقار کی بات کی، معافی نہیں مانگی۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کے دوسرے جواب پر بھی مایوسی ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر عدلیہ کو گالی دیں تو خرابی پیدا ہو گی

... چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ عمران خان نے اپنا مختصر تحریری بیان عدالت میں جمع کرایا۔

جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نہ توہین عدالت کی نہ ہی اس بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ انہوں نے ججوں کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کی وہ آئین کی بالادستی قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں۔ عمران خان کی جماعت نے عدلیہ کی آزادی کے لئے بھر پور کردار ادا کیا۔ عدالت نے عمران خان کے جواب کو ناکافی قرار دیتے ہوئے تفصیلی جمع کرانے کیلئے ساڑھے گیارہ بجے تک کا وقت دے دیا تھا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کے وقار اور عزت و احترام کی بات جواب میں شامل نہیں۔

عمران خان نے روسٹم پر خود آ کر چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انکی جماعت کا ایجنڈا عدلیہ کی آزادی تھا۔ انہوں نے عدلیہ کی آذادی کیلئے اٹھ دن قید کاٹی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ یہ بات نہ کریں یہاں پر بہت سے لوگ ایسے ہیں جنہوں نے عدلیہ کی آزادی کیلئے اپنی نوکریاں بھی قربان کر دیں۔

عمران خان کے وکیل حامد خان نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ انکے موکل نے شرمناک کردار والی بات اس عدلیہ کے بارے میں نہیں کی۔ عدالت سے درخواست ہے کہ توہین عدالت نوٹس پر دوبارہ سوچے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اپنے ریمار کس میں کہا کہ عمران خان کو آئین کے آرٹیکل 225 کا پتہ ہو گا۔ عمران خان کی عزت کرتے ہیں ان کا قومی قد کاٹھ ہے لیکن عدلیہ کو بدنام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ عمران خان کو ادارے کو بدنام نہیں کرنا چاہیے تھا۔ بدنام وہ کر رہا ہے جو عدلیہ کی آزادی کا پرچم اٹھائے ہوئے تھا۔

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کے دوسرے جواب پر بھی مایوسی ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر عدلیہ کو گالی دیں تو خرابی پیدا ہو گی۔
See More